بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گلگت شہرمیں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال
گلگت( فرمان کریم) عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر شہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال رہی۔ تمام کاروباری مراکز اور بازار مکمل طور پر بند رہ، جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال کی ۔ انجمن تاجراں کی طرف سے ہڑتال کی حمایت نہ کرنے کے باوجود تاجروں نے کاروبار اور دکانیں بند کرکے عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کو کامیاب بنایا.
نماز جمعہ کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے اتحاد چوک پراحتجاج بھی کیا، جس میں عوام نے بھی بھر پور شرکت کی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کنوئینر احسان علی ایڈووکیٹ، ڈپٹی جنرل سکرٹیری اہلُسنت اولجماعت مولانا سلطان رئیس، قوم پرست رہنما صفدر علی، محمد جاوید، تحریک انصاف کے رہنما محمد فاروق اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں پاور کے شعبے میں ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے عوام اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ بیورکریسی گلگت بلتستان میں کرپشن کرنا چاہتا ہے ۔گھڑی باغ کی ترئین وآرئش میں تین کروڑ روپے خرچ کرنے کی بجائے بگروٹ سے گلگت شہر کو بجلی کی فراہمی پر رقم خرچ کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
مقررین نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے غریب عوام متاثر ہے کاروبار تباہ ہو چکی ہے ۔ جبکہ بیوورکریسی عوام کی فلاح بہبود کی بجائے اپنے جیبوں کو بھرنے کی فکر لگی ہوئی ہے، مقررین نے محکمہ برقیات کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہر میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو اگلے مرحلے میں پورے گلگت بلتستان کو بند کر دیں گے۔