گلگت بلتستان
واسا یونین پر عارضی ملازمین سے مستقل کرنے کے نام پر ٣٠٠٠ روپے فی کس وصول کرنے کا الزام، ٢ کروڑ چالیس لاکھ غبن کا انکشاف
گلگت(نمائندہ خصوصی) واسا اینڈ بی اینڈ آرکے یونین کا انوکھا کارنامہ عارضی ملازمین سے ریگولر کرانے کیلئے ہر فرد سے 3000کی رقم بٹوری ۔اور 2کر وڑ چالیس لاکھ کی رقم ہڑپ کرگئے۔ذرائع کے مطابق 7ماہ قبل واسا اینڈ بی اینڈ آر کے یونین نے عارضی ملازمین کو ریگولر نہیں کیا گیا تھا انکو ریگولر کروانے کیلئے عارضی ملازمین سے چندے کے نام پر رقم اکھٹی کی اور تا حال منظر عام سے غائب ہیں ۔عارضی ملازمین یونین کے ذمہ داروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یونین کے ذمہ داروں نے موبائل فون تک بند کیا ہوا ہے اور 7ماہ سے صرف دلاسے آج اور کل میں ٹرخا رہے ہیں ۔عارضی ملازمین کا کہنا ہے یونین نے ہمیں بیوقوف بنایا ہے اور ہمارے حقوق دلانے کے بجائے ہمارے رقم سے عیا شیاں کر رہے ہیں۔ یو نین کے خلا ف اب عدا لت سے رجو ع کیا جا ئے گا اور اپنے جا ئز حقو ق کے لئے ہر قا نونی اقدام اٹھایا جائیگا۔جبکہ ریگولر ملازمین اپنی ڈیوٹیوں سے غائب ہیں اور عارضی ملازمین اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں اس کے باوجود بھی اعلیٰ حکام نے ہمیں ریگولر نہیں کیا ہے ۔اور ڈیوٹیوں سے غائب دیگر صوبوں میں عیاشی کرنے کا کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا ہے۔تمام دفتری امور عارضی ملازمین ہی سرانجام دیتے ہیں اور ریگولر ملازمین چھٹیوں کے بہانے عیاشیوں کیساتھ اپنے نجی کاروباروں میں مصروف ہیں ۔یونین کبھی چیف سیکرٹری سے ملاقات کرنے کے بہانے سے تنخواہ کاٹ لیتے ہیں تو کبھی میسٹرول بنانے کے بہانے تنخواہ کاٹ لیتے ہیں ۔حکومت کی جانب سے چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے آج واسا اینڈ بی اینڈ آر ان کرپٹ افراد کی وجہ سے بدنام ادارہ بنتا جا رہا ہے۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان،وزیر اعلیٰ ،گورنر گلگت بلتستان واسا اینڈ بی اینڈ آرکے ان بے ضابطگیوں کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے حق داروں کو اپنا حق دلا کر واسا اینڈ بی اینڈ آر کو ان کالی بھیڑوں سے پاک کریں اور ہر مہینے تنخواہ ادا کرنے کے احکامات جاری کریں ۔