گلگت بلتستان

اکیس سال پہلے سٹیٹ لائف انشورنس سے بیمہ لینے والا شخص معیاد ختم ہونے کے بعد رقم وصول کرنے کے لئے دربدر پھر رہا ہے

شگر(نامہ نگار) اسٹیٹ لائف بیمہ لینا شہری کو مہنگا پڑگیا۔اپنی ہی جمع کردہ بیمے کی رقم کو واپس لانے کیلئے مزید جمع پونجی ختم کرچکا ہے ۔شگر کوتھنگ پائین سے تعلق رکھنے والے ایک شخص فضل علی ولد حسین محمد حسین نے میڈیا کو اپنی شکایت درج کرتے ہوئے کہا ہے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تقریبا اکیس سال پہلے سٹیٹ لائف کی بیمہ پالیسی لیا تھا جس کی پوری پریمیم بروقت جمع کرنے کے بعد پچھلی سال بیمے کی میعاد ختم ہوچکی ہے۔ اس سلسلے میں ضروری کاغذات اور کاروائی مکمل کرنے کے بعد پچھلے نو ماہ سے میں سٹیٹ لائف کی ریجنل آفس سکردو میں درجنوں بار چکر لگا چکا ہوں جبکہ ان کی ذمہ داروں کی ہدایت پر دو بار پنڈی بھی جاکر متعلقہ آفس تک جاکر آیا ہوں ۔ہر دفعہ مجھے تسلی بخش جواب دینے کے بجائے ہمیشہ ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔ہر دفعہ مجھے بنک میں اکاؤنٹ چیک کرنے کو بتایا جاتا ہے جبکہ بنک والے بھی اکاؤنٹ چیک کرتے کرتے تنگ آچکے ہے انہوں نے مزید کہا کہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی ٹال مٹول کی وجہ سے میری جمع پونجی ختم ہوچکی ہے۔انہوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی جمع پونجی کو واپس دلانے کیلئے ان پر دباؤ ڈالیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button