چلاس، تھک نیاٹ قومی مومنٹ کے جلسے میں ہزاروں افراد کی شرکت، معائدہ دیامر کی منسوخی کا مطالبہ
چلاس(اسداللہ سے) تھک نیاٹ یوتھ قومی موومنٹ کے زیر اہتمام چلاس شہر میں ایک عظئیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لو گوں نے شرکت کی ۔جلسہ کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر اپنے حقوق کے حوالے سے نعرے درج تھے ۔جلسہ عام سے خطاب کر تے ہو ئے صدرتھک نیاٹ یوتھ قومی موومنٹ ضیا ء اللہ تھکوی نے کہا کہ دیامر بلخصوص چلاس ڈویژن میں ایک مخصوص گروہ نے عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی اور زیادتی کرکے ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اور حکومت کے ساتھ ملکر عوامی حقوق کا استحصال کیا گیا انہوں نے کہا کہ دیامر کے ایک گروہ نے حکومت کے ساتھ ملکر تھک داس کو بنیاد بنا کر امن وامان کا مسلہء پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں اس مقصد کے لئے حکومتی مشینری کو متوسط طبقے کے خلاف استعمال کئے جانے کا اندیشہ بھی ہے.
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیئر مین ضلع کو نسل ضلع دیامر حاجی عبد النصیر نے کہا کہ تھک داس تھک نیاٹ کے عوام کی ملکیتی اراضی ہے ماضی میں تھک داس کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت تھک نیاٹ کے عوام کو نظر انداز کیا گیا اور الاٹمنٹ غیر قانونی کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ تھک داس کی اراضی کے لئے لگایا گیا سیکشن 9 غیرقانونی ہے،امیدوار قانون ساز اسمبلی حلقہ ون عاشق اللہ نے کہا کہ تھک کے عوام کو سازش کے تحت پرامن طور پر رہنے نہیں دیا جارہا ہے ماضی میں تھک کے عوام کے ساتھ زیادتی اور سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا لیکن اب یہاں کے عوام باشعور ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ تھک داس کی اراضی پر ماضی میں جو الاٹمنٹ کیا گیا ہے وہ غیر قانونی ہے۔امیداور ڈسٹرکٹ کو نسل حاجی نو شیر ،نمبردار براق ، تھک نیاٹ یو تھ موومنٹ کے صدر ضیاء اللہ تھکوی ، تھک قومی کمیٹی کے اراکین حاجی شاہ خان ،حاجی زبیر ،بدال ،قاری شفیق الرحمان ،قاری نور محمد ،مصطفی قریشی ،ثمر خان ،جان شیر ،مولانا محمد دین ،روپ و دیگر نے کہا کہ تھک داس اہلیان تھک نیاٹ کی ملکیت ہے حکومت مخصوص گروہ کو مفادات پہنچانے کے لئے ایسے اقدامات سے گریز کرے جس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت آج سے پچاس سال بعد متاثر ہونے والے ایک مخصوص گروہ کیلئے ماڈل ویلجیز بنا رہی ہے لیکن آج سے دس سال قبل متاثر ہونے والے تھک کے عوام کو دیوار سے لگایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ تھک کے عوام پرامن لوگ ہیں محب وطن پاکستانی ہیں لیکن حکومت نے ماضی میں اس علاقے کو نظرانداز کرکے ہرقسم کی سہولیات سے محروم رکھا ہے جس کی وجہ سے عوام کی محرمیوں میں اضافہ ہوا.
جلسہ عام کے آخر میں تھک نیاٹ یوتھ قومی مومنٹ وعمائدین تھک بابوسر نے متفقہ طور پر قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا کنسلٹیشن گزٹ میں دیامر کے 80فیصد متاثرین کو نظرانداز کیا گیا اس لئے اس گزٹ میں درستگی کی جائے قراداد میں کہا گیا کہ دیامر ڈیم ایوارڈ 2007 میں خامیاں زیادہ ہیں جس میں تمام علاقوں کے سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے قرارداد میں مذید کہا گیا کہ 2010کا بدنام زمانہ معاہدہ دیامر کے حقیقی متاثرین کے اعتراضات ہیں لہذا حق تلفیوں کا ازالہ کیا جائے۔