ہنزہ نگر کے دیہات جعفر آباد، تھول، علی آباد اور گنش کے متاثرین قراقرم ہائے وے توسیعی منصوبہ کو معاوضہ دیںے کا فیصلہ ہو گیا
ہنزہ نگر (بیورو رپورٹ)جنرل منیجر این ایچ اے گلگت بلتستان کی جانب سے جاری کردہ شاہراہ قراقرم کے متاثرین کے لئے معاوضہ کی ادائیگی روکنے کے لیے جاری کردہ لیٹر کی وجہ سے پیدا ہوںے والی صورتحال میں متاثرین کی احتجاج کے بعد ڈپٹی کلکٹر ہنزہ نگر نے قانونی اختیار استعمال کرتے ہوئے معاوضوں کا ایورڈ پاس کرنے کا فیصلہ کر لیاہے.
ہنزہ نگر کے مختلف موضع جات جعفر آباد، تھول نگر، علی آباد اور گنش متاثرین کے کے ایچ کیلئے جاری شدہ زمینوں کا معاوضہ جی ایم این ایچ اے گلگت بلتستان نے ڈپٹی کلکٹر ہنزہ نگرکو معاوضہ روکنے کے احکامات جاری کر دیے تھے، جس کے بعد متاثرین کے کے ایچ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہنزہ نگر کے چند موضع جات کے لیے ڈی سی ہنزہ نگر نے ایورڈ پاس کیا تھا اسی طرح دیگر موضع جات میں رہائش پزیر متاثرین کو بھی زمینوں کا معاوضہ بروقت ادا کرے. احتجاج کے بعدڈپٹی کلکٹر ہنزہ نگر عمران علی سلطان ڈی سی ہنزہ نگر کی زیر قیادت این ایچ اے گلگت بلتستان کے حکام اور متاثرین کے کے ایچ کے درمیان اجلاس ہوا طویل گفت شیند کے بعد ڈپٹی کلکٹر نے متاثرین کے کے ایچ اور این ایچ اے حکام کے اعتراضات کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کلکٹر ہنزہ نگر نے اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے سابقہ موضع جات کے طرح بقایہ موضع جات کا بھی ایورڈ پاس کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ جن مو ضع جات کے اعتراضات نہیں ہیں ان کے ایورڈذ ایک دو روز کے اند ر پاس کیا جائے گا جبکہ دیگر اعتراضات کے موضع جات کا بھی جلد از جلد ایورڈ پاس کیا جائے گا.
متاثرین کے کے ایچ نے ڈپٹی کلکٹر ہنزہ نگر کے اس فیصلے کو خراج تحیسن پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کلکٹر نے متاثرین کا درینہ مطالبہ اور حق کا ساتھ دیتے ہوئے اس کے فیصلے کو سراہا، جبکہ دوسری جانب متاثرین کے کے ایچ نے زمینوں کا معاوضہ ادا کرنے کے لئے ہنزہ نگر کے مختلف علاقوں سے متاثرین کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔