گلگت بلتستان

گلگت بلتستان کو جو کچھ دیا پیپلز پارٹی نے دیا ہے، وزیر اعظم نے پرانے منصوبوں کا افتتاح کیا، قمر زمان کائرہ اور سید خورشید شاہ کا گلگت میں خطاب

گلگت ( عبدالرحمان بخاری سے ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و پی پی پی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ گلگت میں تمام جماعتوں کا جرگہ منعقد کیا جائے تاکہ گلگت بلتستان کو کس جماعت نے کیا دیا ہے یہ معلوم ہوگا گلگت میں پی پی پی کی صوبائی سیکریٹریٹ میں استقبا لیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید خو رشید شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لئے پی پی پی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں لہذا جرگہ میں مذہب 145 سیاست اور قومیت کو بالائے طاق رکھ کر تمام افراد شامل ہو جائیں اور گزشتہ برسوں سے اس علاقے کے لئے خدمات کا زکر کریں گے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان آنے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اس موقع پر سابق وفاقی وزیر و پی پی پی کے رہنما قمر زمان قائرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کو آج تک جو کچھ ملا ہے وہ پاکستان پیپلز پارٹی کا عطا کردہ ہے زوالفقار علی بھٹو شہید اور بی بی شہید نے اس خطے میں اصلاحات کا جو کام شروع کیا ہے اس کو پی پی پی ہی منطقی انجام تک پہنچائے گی ۔راجگی نظام کا خاتمہ کر کے یہاں کے عوام کو حقو ق کی فراہمی کا جو سلسلہ شروع کیا گیا وہ آج تک جاری ہے اور آئینی حقوق بھی صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہی دے سکتی ہے ۔قمر زمان قائرہ نے کہا کہ ن لیگ کے وزیر اعظم نے گزشتہ دنوں گلگت کا دورہ کیا اور ایسے منصوبوں کا افتتاح کیا جن پر پی پی پی کے دور میں ہی کام شروع ہوا تھا خصوصا دیامر بھاشا ڈیم 145 شاہراہ قراقرم سمیت ایسے دیگر پراجیکٹ شامل ہیں جو کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اس علاقے کو تحفے کے طور پر دےئے گئے تھے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے اربوں روپے کے مالیاتی پیکج کا اعلان کیا ہے اگر میاں صاحب اس علاقے سے مختلص ہیں تو ایک ماہ کے اندر اس پیکج کو یہاں فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ مکمل آئینی حقوق ہی اس علاقے کی منزل ہے پی پی پی نے اس علاقے کو آئینی سیٹ اپ دیا مگر ن لیگ اس پیکج کو رول بیک کرنا چاہتی ہے ن لیگ نے گلگت بلتستان کو متنازعہ قرار دیا ۔ مگر وزیر اعظم جو کہ گلگت بلتستان کونسل کے چےئر مین ہیں نے یہاں کا دورہ کیا اور امپورٹڈ گورنر کو یہاں پر نافذ کیا ہے کل کو وزیر اعلی بھی دوسرے صوبے کا ہو سکتا ہے اورپرسوں اس آئینی سیٹ اپ کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کسی صوبے کا گورنر بیک وقت وفاقی وزیر کے عہدے پر فائز نہیں ہو سکتا ہے اب قومی اسمبلی میں یہ فیصلہ ہوگا کہ برجیس طاہر یا تو گورنر رہیں یا پھر وفاقی وزیر کے کے عہدے سے استعفی دیں اس مو قع پر پی پی پی کے مرکزی رہنما ندیم افضل چن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹیوں میں شخصیات کی بجائے نظریات پر ووٹ دیا جاتا ہے پی پی پی کے عہدیداروں میں خامیاں ہو سکتی ہیں کسی کام میں کوتاہی کی ہو گی لیکن پیپلز پارٹی کے نظریات میں خرابی نہیں ہو سکتی ہے عوام ووٹ شخصیات بجائے نظریات اور پارٹی کی خدمات کو مد نظر رکھ کر دیں اور اس خطے کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں اس موقع پر پی پی پی کے رہنما سید جعفر شاہ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button