سانحہ کراچی کے خلاف ہنزہ میں احتجاجی مظاہرہ، دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
ہنزہ نگر(پامیر ٹائیمز رپورٹ) کراچی میں پرامن اسماعیلی مسلمانوں کے بے گناہ افرادکی قتل عام کے خلاف ہنزہ علی آباد میں ہزاروں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے دہشت گردوں کے خلاف موثر کاروائی کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کی اپیل کی ہے ۔اس موقعے پر مقررین نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں ۔ احتجاجی مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر کے لوگ شامل تھے.
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہنزہ کے تمام کاروباری حضرات نے دکانیں اور کاروبار بند کرکے شٹر ڈاوٗن ہڑتال کی اور لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوکر احتجاج شروع کردی ۔
احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ یہ ایک واقعہ نہیں ہے بلکہ بلوچستان میں ہزارہ برادری سے لیکر کوہستان میں گلگت بلتستان کے بے گناہ مسافروں تک مخصوص برادری کے لوگوں کا ٹارگٹ کلنگ حکومت کیلئے سوالیہ نشان ہے ۔
ظلم بربریت کے خلاف کی جانے والی اس پر امن احتجاج کے آخر ایک مشترکہ قرارداد پیش کیا گیا جس میں صفورا چورنگی کراچی میں شیعہ امامی اسماعیلی کمیونٹی کے بس پر دہشت گردوں کی مسلح کاروائی میں بے گناہ نہتے اور معصوم قیمتی جانوں کی ضیاع پر تما م ہنزہ کے عوام بشمول بزنس کمیونٹی کی جانب سے بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔
قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ اس وقت پورے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں جن کا پاک افواج اپنی بھر پور صلاحیتوں کو بروے کار لاتے ہوئے اس دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے کوشاں ہیں اور اپنی قیمتیں جانیں قربان کرچکے ہیں اور کررہے ہیں۔
ہم ان کے کاوشوں کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔نیز ہم آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی اس واقعے کے بعد اپنے سری لنکا کے اہم سرکاری دورے کو منسوخ کرنے اور حالات پر قابو پانے کیلئے ان کی بروقت احکامات پر سلام اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت وقت اس گھناونی واقے میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔اور مملکیت خدادا پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کردیں گے ۔
یااللہ اس دھرتی کی حفاظت فرما، اور اس میں رہنے والے مکینوں کی۔۔۔۔۔ اور پھر ان تمام لوگوں کی بھی جو کسی بھی مسلک و مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔۔۔۔۔۔ یہاں کبھی برق گرتی ہے سنیوں پر تو کبھی شیعوں پر، کبھی سر عام قتل ہوتے ہیں اسماعیلی تو کبھی جلائے جاتے ہیں معصوم بچے۔۔۔۔۔۔۔۔ افسوس کہ اج تک قتل کرنے والے نہیں پکڑے گئے، المناک مسئلہ یہ ہے کہ جس مسلک کے لوگ مارے جائے تو پوری میڈیا اور سول سوسائٹی فریق ثانی کو قاتل گردانتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کاش کہ ہمارے تمام پاکستانیوں کو یہ سمجھ اجاتا کہ قاتل اور ظالم کا کوئی مسلک، مذہب اور دین و دھرم نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔ بس وہ صرف قاتل اور وحشی ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ کرے پاک ارمی سانحہ کراچی کے مجرموں کو پکڑے اور مزار قائد کے سامنے والے چوک پر سرعام پھانسی لگادیں تاکہ یہ لوگ دوسروں کے لیے نشان عبرت بن جائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسی بھی معصوم انسان کی جان لینا اتنا بڑا گناہ ہے کہ کعبۃ اللہ کو ڈھایا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا کوئی مسلمان کعبۃ اللہ کو ڈھاسکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔