محکمہ داخلہ گلگت بلتستان صوبائی سطح پر قومی ایکشن پلان کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیلات وفاق کو فراہم کرنے میں ناکام
گلگت (صفدر علی صفدرسی) وفاقی حکومت کی جانب سے مسلسل اصرار کے باوجود محکمہ داخلہ گلگت بلتستان صوبائی سطح پر قومی ایکشن پلان کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیلات وفاق کو فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا۔ اتوار کو قومی ذرائع ابلاغ کے مطابق وفاقی حکومت کے ماتحت نیشنل کاونٹرٹیرریزم اتھارٹی (نیکٹا) کی طرف سے گزشتہ ہفتے جاری ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وفاق کی طرف سے مسلسل یاد دہانی کے باوجود محکمہ داخلہ سندھ اور گلگت بلتستان کی طرف سے ابھی تک قومی ایکشن پلان کے تحت صوبائی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدمات سے متعلق رپورٹ فراہم نہیں کی جا سکی جس میں خاص طور پر گلگت بلتستان اور سندھ میں مدارس کے جغرافیائی سروے سے متعلق تفصیلات کی فراہمی انتہائی اہم قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئےنیکٹا کے ڈائریکٹر جنرل حامد علی خان نے بتایا کہ صوبہ سندھ اور گلگت بلتستان کے علاوہ تمام صوبوں سے قومی ایکشن پلان کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق رپورٹس(نیکٹا ) کو فراہم کی گئی ہیں جبکہ سندھ اور گلگت بلتستان کے محکمہ داخلہ کی جانب سے 20 مئی سے اب تک اس حوالے سے کوئی رپورٹ فراہم نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے نیکٹا کی جانب سے متعلقہ اداروں کو تین مرتبہ یاد دہانی کے مراسلے بھی ارسال کئے گئے اس کے باوجود متعلقہ حکام کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں قومی ایکشن پلان کے تحت اشتعال انگیزی پھیلانے کے الزام میں مجموعی طور پر700افراد کے خلاف مقدمات بنائے گئے جن میں سے چار ہزار سے زائد افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا چکی ہیں جبکہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان سے بھی قومی ایکشن پلان کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں مگر گلگت بلتستان اور سندھ کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔