گلگت بلتستان

اقتصادی راہداری کمیٹی میں گلگت بلتستان کو نمائندگی دلانے میں کردار ادا کریں گے، چیرمین سٹینڈنگ کمیٹی

mna 1

گلگت( پ ر) چیئر مین سٹینڈنگ کمیٹی کشمیر افیئر ز و گلگت بلتستان ملک ابرار احمد نے کہا ہے کہ پاکستان بنے کے بعد سے ہی بڑی طاقتیں ملک میں ترقی کا عمل نہیں دیکھنا چاہتی ہیں اور ملک کو اندر سے کمزور کرنے کی سازشیں کررہی ہے جب بھی ترقیاتی منصوبے شروع ہوتے ہیں اپنے ہی ساتھی سازشیں کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ترقیاتی عمل جمود کا شکار ہوگیا ہے ۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے پھر سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے دورہ خنجراب کے موقع پر ہنزہ میں رکن قانون ساز اسمبلی میر غضنفر علی خان کے جانب سے دیئے گئے اعشائے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور روزگار کی فراہمی کے لئے مسلم لیگ ن کی حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے بہت کم عرصے میں جی بی میں ترقیاتی کاموں کا عمل شروع ہوگئے جس کے لئے وزیر اعلیٰ جی بی اور گورنر جی بی دن رات کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے گلگت بلتستان کے عوام کی تقدیر بدل جائیگی ۔ ہمیں شکایات ملی ہیں کہ اکنامک کو ری ڈور کمیٹی میں گلگت بلتستان کی نمائندگی نہیں ہے ہم اس کمیٹی میں جی بی کی نمائندگی دلانے کے لئے کردار ادا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا ووٹ ہم پر قرض ہے ۔ اور ایک کی لاج رکھنا ہماری اولین ذمہ داری بنتی ہے مسلم لیگ ن کی حکومت سے عوام کی بہت ساری امیدیں وابسطہ ہیں ، ہم عوام کے امیدوں پر پورا اترنے کے لئے کوشاہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کمیٹی میں جی بی کی نمائندگی کے حوالے سے قومی اسمبلی میں بھی بات کرینگے اور اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے ہم سب کو ملکر اپنا کردار اداء کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف گلگت بلتستان کے عوام سے دلی محبت کرتے ہیں ۔ اور جی بی کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اس موقع پر رکن قانون ساز اسمبلی میر غضنفر علی خان نے ہنزہ کو درپیش مسائل خصوصاً بجلی کا بحران اور گندم بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ضلع ہنزہ کے عوام اندھیرے میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ حکومت بجلی بحران کے خاتمے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کررہی ہے ، جبکہ گندم بحران نے عوام کی زندگی اجران بنادی ہے ان مسائل کے حل کے لئے فوری اقدامات کرنے کی اصل ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سال 6لاکھ سے زائد سیاح گلگت بلتستان میں آئے مگر محکمہ سیاحت کی مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہوٹلوں میں جگہ نہ ہونے کے باعث لوگوں نے اپنے گھروں میں رکھا گیا۔ اور کھیتوں پر ٹینٹ لایا گیا مگر سیاحوں کو ٹینٹوں پر مناسب جگہ نہ مل سکی ، ادھر رکن قانون ساز اسمبلی رانی عتیقہ غضنفر نے بتایا کہ یوتھ لون سکیم کے شرائط بہت سخت ہیں اس سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں لہذا یوتھ لون سکیم کے شرائط کو آسان بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ہنزہ میں قراقرم یونیورسٹی کی کمپس بنانے کے حوالے سے وزیر اعظم سے بات ہوتی ہے لیکن ابھی تک ایس عملدر آمد نہیں ہوسکا ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button