مرکزی عید گاہ اہل سنت و الجماعت کونوداس میں عید الاضحی کی نماز 8:15 بجے ادا کی جائیگی، پریس ریلیز
گلگت(نامہ نگارخصوصی) مرکزی عید گاہ اہل سنت والجماعت واقع عیدگاہ روڈ کنوداس گلگت میں عیدالاضحی کی نماز:15 8بجے ادا کی جائے گی۔ تنظیم اہل سنت کے ممبران اور جامعہ نصرۃ الاسلام کے اساتذہ کی ایک ایمرجنسی میٹنگ دفتر تنظیم میں تنظیم کے امیر اور مرکزی جامع مسجد کے خطیب قاضی نثاراحمد کی صدارت میں منعقد ہوئی۔اس میٹنگ میں متفقہ یہ بات طے ہوئی کہ اہل سنت کے مرکزی مصلیٰ عید واقع عیدگاہ روڈ کنوداس گلگت میں عیدالاضحی کی نماز آٹھ بج کر پندرہ منٹ میں ادا کی جائے گی۔ نماز عید سے پہلے گلگت کے جیدعلماء کرام سامعین سے خصوصی خطاب کریں گے جبکہ مرکزی خطاب، خطبہ عید اور نماز عید کے فرائض خطیب اہل سنت والجامعت و امیر تنظیم اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان وکوہستان حضرت مولانا قاضی نثاراحمد انجام دیں گے۔ میٹنگ میں عیدگاہ کے انتظامات، سیکورٹی کی صورت حال، پارکنگ ، صفوں کی تیاری، عیدگاہ کی تزئین و آرائش و انتظام،لائٹنگ اور دیگر امور کے بارے میں بھی تفصیلی گفتگو ہوئی اور اس امر کا اظہار کیا گیا ہے تمام انتظامات بر وقت پایہ تکمیل کو پہنچی گئی ۔مختلف امور انجام دینے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ۔تمام مسلمانوں سے کہا گیا کہ وہ عید کی نماز کے لیے وقت مقررہ پر تشریف لائے اور انتظامی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی گاڑیاں پارکنگ والی جگہ پر کھڑی کریں ۔ روڈ والی سایڈ پر ہرگز گاڑی کھڑی نہ کریں تاکہ مسافروں کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔قاضی نثاراحمد نے نے میٹنگ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ سیکورٹی پر مامور پولیس، بائی سکوٹ اور دیگر عملے کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔تاکہ کسی بھی قسم کی بدآمنی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور مشکوک اشیاء اور افراد پر بھی نظررکھیں ۔میٹنگ میں اس بات پر بھی زور دیاگیا کہ انتظامیہ لوگوں کو مرکزی عیدگاہ تک پہنچنے میں تمام سہولیات مہیا کریں اور ان کی سیکورٹی کو یقینی بنائے بالخصوص دور دراز علاقوں اور مضافات سے آنے والوں کی سیکورٹی کا خاص خیال رکھا جائے اور اس حوالے سے جو بھی رکاوٹیں ہیں ان کو دور کیا جائے۔ملک تخریب کاروں کی ضد میں ہے۔ دشمن کسی بھی وقت غلط فائدہ اٹھا سکتا ہے اس لیے حساس ادارے اور انتظامیہ کو چوکنا رہنا چاہیے۔ قاضی نثاراحمد نے مزید کہا کہ تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ قربانی کے ایام میں عبادات کو احسن طریقے سے بجا لائیں اور سنت طریقے سے قربانی کریں۔ اور اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگیں کہ اللہ اس ملک کو اپنے حفظ و امان میں رکھیں۔