گلگت بلتستان
ہوپر اور نگر خاص تک جانے والی سڑک بدستور بند، متاثرہ جگہے میں زمینی تودے گرنے کا سلسلہ جاری
ہنزہ ( اجلال حسین ) کل آنے والے زلزے کی وجہ سے ضلع ہنزہ اور ضلع نگر کے مختلف علاقوں میں درجنوں مکانات تباہ ہو گئے ہیں، جبکہ مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہونے کی وجہ سے لنک روڑز اور واٹر چینلز (نہریں) بھی تباہ ہو گئی ہیں۔ نگر خاص اور ہوپرکی طرف جانے والا لنک روڈ 48گھنٹے گزرنے کے باوجود بلاک ہے۔ علاقے کے عوام محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ آج ڈی سی ہنزہ نگر نے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے متاثر ہونے والے جگہے کا معائنہ کیا۔
اس موقع پر ڈی سی نگر آصف رضا نے میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ رکنے کے بعد سڑک کی بحالی کا کام شروع کردیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ سلائیڈنگ کے دوران متاثرہ جگہ پر کام کرنا خطرے سے خالی نہیں۔
اس موقعے پر گنش ہنزہ اور سمائر نگر کے عوام نے ڈی سی سے مطالبہ کیا کہ گنش سے سمائر کی طرف تعمیر کی جانے والی پل کا کام نہایت سست روی کا شکار ہے اس پر کام بروقت نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ دنوں ہونے والیے ناخوشگوار واقعے میں ایک استانی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی جب کہ ایک شہری کو زخم بھی آئے۔ گنش اور سمائر کی طرف عوام کے مسلسل انا جانا ہوتا ہے اس لئے چاہیے کہ پل کو جلد ازجلد مکمل کیا جائے۔ جس پرڈی سی نگر آصف رضانے عوام کو یقین دہانی کرایا کہ زیر تعمیر پل پر کام مکمل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔ پل پر کام کرنے والا ٹھکیدار کے ساتھ قانونی کاوارئی عمل میں لائی جائیگی۔
بعد ازاں میر غضنفر علی خان ممبر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان و رکن ممبر رانی عتیقہ اور ڈپٹی کمشنر نے زلزلے کی وجہ سے جان بحق ہونے والی خاتون کے گھر جا کرتعزیت کا اظہارکیا، اور غم زادہ خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کی۔
دوسری جانب زلزلے کی وجہ سے علی آباد ، حیدر آباد، اور ڈور کھن کے لئے پانی لیجانے والی نہریں بھی متاثر ہو گئی ہیں، جس کے باعث آ بپا شی اور پینے کا پانی منقطع ہو چکا ہے۔
زلزلے کی وجہ سے ضلع ہنزہ کے دور افتادہ گاوں شمشال اور چپورسن کا راستہ بھی بند ہو گیا ہے۔
ضلع ہنزہ اور ضلع نگر میں تباہی کے مناظر