چترال

اقوام متحدہ کی ٹیم نے کالاش، وادی بمبوریت کا دورہ کیا، سیلاب کے بعد ہونے والی تباہی کا جائزہ لیا

چترال ( بشیرحسین آزاد) یو نائیٹڈ نیشن ٹیم نے سیلاب اور زلزلے کے نقصانات کا جائزہ لینے کے سلسلے میں جمعہ کے روز کالاش ویل بمبوریت کا دورہ کیا ۔ ٹیم کی قیادت مسٹر نیل بوھنے (Mr Neil Buhne)ریذیڈنٹ کو آرڈینیٹریو این و ریذیڈنٹ نمایندہ یو این ڈی پی پاکستان کر رہے تھے ۔ دیگر ممبران میں مسٹر جارج کوری ) r. George Khoury M)ہیڈ آف آفس UNOCHA ،مسٹر مارک اینڈرے فرانچے(Mr.Mar-Andre Franche)کنٹری ڈائریکٹر یو این ڈی پی ،ڈاکٹر الیگزینڈرا دی ساوسہ ( Dr. Alexandra De Sausa)ڈپٹی ہیڈ آف UNOCHAمسٹر ایم طاہر ایڈوائزر سول اینڈ ملٹری کو آرڈنیشن UNOCHA کے علاوہ سی ای او اے کے ایف اختر اقبال ، ای او فوکس نصرت نصاب شامل تھے ۔ ٹیم نے کالاش ویلی بمبوریت میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لیا ۔ اورکلاشہ دور میوزیم میں کالاش اور مسلم بلدیاتی نمایندگان اور معززین سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر وی سی ناظم محمد رفیع اور کونسلر خلیل اللہ نے وادی میں سیلاب اور زلزلے کے بعد کی مشکلات اور مسائل سے متعلق مہمانوں کو آگاہ کیا ۔ اور علاقے کی دوبارہ بحالی میں مدد اور تعاون کی درخواست کی ۔

مسٹر نیل بوھنے نے ٹیم کی نمایندگی کرتے ہوئے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ کالاش قوم پوری دنیا میں اپنی الگ اور منفرد تہذیب کی بنا پر شہرت رکھتی ہے ۔ اور یہاں رہنے والے مسلمانوں اور کلاش قبیلے کا باہم اخوت و احترام تمام لوگوں کیلئے ایک مثال کی حیثیت رکھتی ہے ۔ یہ وادیاں محبت بانٹنے والی وادیاں ہیں ۔ لیکن موسمیاتی تبدیلی نے اس کے حسن کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے ۔ اور اس منظر کو ہم اپنی آنکھوں سے دیکھنے اور آپ سے ملنے کیلئے یہاں آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا۔ کہ کلائمیٹ چینج دنیا کیلئے ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم سمیت اقوم متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون اور دیگر ممالک کے سربراہوں کو سر جوڑ کر سوچنا پڑا ہے ۔ تاہم چترال اور کالاش ویلیز میں کافی وقت گزر چکا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میں یو نائیٹڈ نیشن اور یو این کی ذمہ داریاں ساتھ لے کر آیا ہوں ۔ہم اس دورے کے بعد پشاور میں ہونے والے ڈونر میٹنگ میں اس حوالے سے فیصلہ کریں گے ۔ کہ کالاش ویلیز کو مستقبل میں کلائمیٹ چینج کی وجہ سے ممکنہ نقصانات سے بچانے کیلئے کیا حکمت عملی اور منصوبہ بندی کی جا سکتی ہے ۔ مسٹر نیل بوھنے نے کہا ۔ کہ ہم وعدہ کرنے کے قائل نہیں ۔ تاہم ہم اس علاقے کو بچانے کیلئے ضرور کچھ کر یں گے ۔

اس موقع پر اے کے ایف کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اختر اقبال نے کہا ۔کہ اس مشکل سے نکلنے کیلئے مل کر کام کریں گے ۔ اور ہماری کو شش ہے ۔ کہ ایسے اداروں کی توجہ اس علاقے کی طرف دلائی جائے ۔ کہ وہ علاقے لوگوں کی مدد کر سکیں ۔ اور موجودہ مہمانوں کو چترال اور خصو صا کالاش ویلیز کی وزٹ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ قبل ازین جب مہمان بذریعہ ہیلی کاپٹر کلاش ویلی پہنچے ۔ تو کالاش قبیلے کے مردو خواتین نے اُن کا شاندار استقبال کیا ۔ منیجر ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام وزیر زادہ نے کالاش کمیونٹی کی طرف سے مہمانوں کو خوس آمدید کہا ۔ اور کلاش چپان پہنائے ۔ اس موقع پر مہمانوں کیلئے کالاش کلچرل شو بھی پیش کیا گیا ۔ جسے مہمانوں نے بہت سراہا ۔ اور رقص میں خود بھی شریک ہوئے ۔درین اثنا اس ٹیم نے زلزلے سے تباہ شدہ بالائی چترال کے گاؤں چرون اویر کا فضائی جائزہ لیا ۔ جبکہ چترال میں ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سے بھی میٹنگ کی ۔ جس میں ضلع ناظم مغفرت شاہ نے ٹیم کو چترال کی مجموعی حالات سے آگاہ کیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button