چترال

مستوج: سڑک حادثے میں طالبہ سمیت دو افراد جاں بحق, 16 زحمی

چترال(گل حماد فاروقی) گزشتہ روز مستوج کے قریب ایک سڑک حادثے میں ایک طالبہ سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ 16 لوگ زحمی ہوئے جن میں چھ کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ دیہی مرکز صحت کے ڈاکٹر عامر کا کہنا ہے کہ چھ مسافروں کو سر پر شدید چوٹ آنے کی وجہ سے بے ہوش ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کی غفلت کی وجہ سے سڑکوں کی حالت انتہائی حراب ہیں اور زیادہ تر سڑکوں کے کنارے دریا کی جانب یا گہرے کھائی کی طرف حفاظتی دیوار یا جنگلہ نہیں ہوتا جس کی وجہ سے گاڑیاں یا تو دریا میں گر جاتی ہیں یا گہرے کھائی میں گر کر لوگوں کی ہلاکتوں کا باعث بنتا ہے۔

90

مستوج کے مقامی لوگوں نے دیہی مرکز صحت پر بھی تنقید کیا کہ یہ ایک سرکاری عمارت ہے جہاں سرکاری ہسپتال ہوا کرتا تھا مگر اسے آغا خان ہیلتھ سروس کے حوالہ کیا گیا ۔ پہلے جب یہ سرکار کے زیر نگرانی چلتا تھا تو اس میں مریضوں سے او پی ڈی میں صرف پانچ روپے لیکر ان کا مفت معائنہ کیا جاتا اب جب اسے AKHSکے حوالہ کیا گیا تو اس میں او پی ڈی چٹ کیلئے 110 روپے اور دوپہر کے بعد 150 روپے وصول کیا جاتا ہے جبکہ دوائی، لیبارٹری وغیرہ کا پیسے الگ لئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہا ں کوئی لیڈی ڈاکٹر بھی نہیں ہے اور ایک ہی سٹریچر ہے۔

مقامی لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چترال بھر میں سڑکوں کی حالت بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ جو سرکاری ہسپتالیں غیر سرکاری ادارو ں NGOsکے حوالہ کئے گئے ہیں ا ن کو واپس لیکر حکومت کو چاہئے کہ اپنی زیر نگرانی اسے چلائے اور عوام کو سہولت فراہم کرے۔

واضح رہے کہ اس حادثے میں جن زحمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے ان کو بونی یا چترال ہسپتال تک لے جانے کیلئے بھی سڑک کی حالت انتہائی حطرناک ہیں اور ایسے سڑکوں سے گزر کر زحمی یا مریض ہسپتال پہنچنے سے پہلے پہلے انتقال کرجاتی ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button