گلگت بلتستان

چلاس: کے پی کے پولیس کا مسافروں پر وحشیانہ تشدد، لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ، متعدد مسافر زخمی ہوگئے، کانوائے واپس چلاس بھیج دیا گیا

چلاس(مجیب الرحمان)گلگت بلتستان سے راولپنڈی اسلام آباد جانیوالی مسافر کانوائی کو کوہستان پولیس نے بھاشہ چیک پوسٹ سے واپس چلاس بھیج دیا۔ کے پی کے پولیس کا مسافروں پر وحشیانہ تشدد لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ متعدد مسافر زخمی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان سے راولپنڈی اسلام آباد جانے والی مسافر کانوائی کو ہربن بھاشہ پولیس چیک پوسٹ پر خیبر پختونخواہ کے حدود میں داخل ہونے سے روک دیا۔جس پر مسافروں نے مطالبہ کیاکہ انہیں جانے دیا جائے۔جس پر کے پی کے پولیس نے لاٹھیوں اور لاتوں سے مسافروں پر وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے ہوائی فائرنگ بھی کی۔پولیس کے وحشیانہ تشدد سے متعددمسافر زخمی بھی ہوئے۔پولیس تشدد سے مسافر خواتین اور بچے بھی خوفزدہ ہوئے اور خواتین اور بچوں کی چیخ و پکار سے خوف و ہراس پھیل گیا۔بعد ازاں کانوائے واپس چلاس پہنچ گئی اور بے سرو سامانی کے عالم میں شدید سردی میں سینکڑوں مسافر سڑکوں پر کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں۔

دیامر پولیس نے مسافروں کے تحفظ کے لئے پولیس کی بھاری نفری کانوائے کے اطراف میں تعینات کر دی ہے۔مسافروں میں خواتین بچے بیمار اور ضعیف العمر افراد اور طلباء و طالبات اور سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔جنہیں روکے جانے پر انہیں سخت نقصان اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کوہستان پولیس نے مسافروں کو روکنے کی وجہ کانوائی مقررہ وقت پر نہ پہنچنے کا بہانہ بنایا ہے۔

عوامی حلقوں نے مسافروں کے ساتھ کے پی کے پولیس کی جانب سے ناروا سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مسافروں کے ساتھ ناروا رویے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مسافروں کو اذیت سے نکالنے کے لئے بہترین لائحہ عمل بنایا جائے تاکہ مسافر کانوائے کے نام پر خوار نہ ہوں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button