کالمز

خدا را ایران اور سعودیہ اختلافات طے کریں

نائب خان

پاکستان کے حکمران اور علماء سے دردمندانہ گزارش ہے کہ وہ ایران اور سعودیہ کے سیاسی اور مذہبی اختلافات کو قرآن و سنت کی روشنی میں طے کرنے کی دعوت دیں۔دنیا کا دستور ہے کہ اختلافات کو مل بیٹھ کر دلیل بازی سے طے کئے جاتے ہیں دونوں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہیں ، دونوں حضرت محمدؐ کو بانی اسلام و نمونہ اسلام اور روحانی باپ مانتے ہیں ۔ بانی اسلام نے ایک دین متعارف کرایا ہے
(القرآن) اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامو اور تفرقے میں نہ پڑھو۔ کی تکرار کے باوجود اختلافات کو طے نہ کرنا ، دانستہ امت مسلمہ کو الجھانا افسوسناک ہے۔ اگر اختلافات طے نہیں کرتے ہیں تو اللہ و رسول کے لئے اختلافات کو دفن کرو۔ کل مسلمان بھائی کا تصور اجاگر کرو ، کل ایرانی کل سعودی بھائی کا تصور رکھنا نہ صرف کل مسلمان بھائی کی حدیث کی نفی ہے بلکہ روحانی باپ و حاکم حضرت محمد ؐ کا کلی نفی کرنا ہے ۔حضرت محمد ؐ کا نفی کرنے والے کی ریاضت بے سود ہو سکتی ہے اور حضرت محمد ؐسے عملاً بے وفائی کے نتیجے میں امت کا یہ حال ہوا ہے
نمبر۲۔ اللہ رب العالمین ہے اور حضرت محمد ؐ رحمت العالمین ہیں۔ آپ حضرات کم از کم رحمت المسلمین تو ہو جاؤرحمت فرقہ و ذات ہونا رحمت العالمین کا عملاً نفی کرنا ہے۔یہ کہ فرقہ کی پرورش فتنہ کی پرورش ہے (حدیث) فتنہ کی پرورش کرنے والے قاتلوں سے بد تر ہیں یہ کہ فرقہ پرستی بت پرستی ہے چونکہ لوگوں کے مجموعے کو فرقہ کہتے ہیں فرقہ پرستی لوگوں کے مجموعہ کی پرستش ہے۔
قرآن میں دو قسم کے بتوں کا ذکر ہے ۔(ا) جلی بت جو نظر آتے ہیں حضرت ابراہیم ؑ نے کلہاڑی سے وار کیا ۔(۲) خفی بت جو ابلیس ملعون کی طرح دیکھنے میں نظر نہیں آتے ہیں (۱) تعصب کا بت(۲) لالچ کا بت
تعصب بنیاد ہے دہشت گردی کا تعصب کا بت جوان ہوتا ہے تو دہشت گرد بن جاتا ہے انتہا پسندی کا بت اندر جوان ہونے کے ساتھ جنت کے مراعات کی لالچ کا بت منتقل کرنے سے دہشت گرد بن جاتا ہے چند روزہ دنیاوی زندگی کے مراعات ان کو ہیچ لگتے ہیں ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لئے جان کو قربان کر دیتے ہیں گویا دہشت گرد بت پرست ہیں
حدیث مسلمہ ہے وہ شخص ہم میں سے نہیں جس کے دل میں رائے برابر تعصب ہو۔ گویا رائے برابر تعصب دل میں رکھنے والا حضرت محمدؐ کے امتی سے خارج ہوتا ہے ابلیس کے کھاتے میں جاتا ہے ۔آپ حضرات کا اختلاف طے نہ کرنے کے باعث اختلافی جرائم سے امت مسلمہ شدید قسم کی بیمار ہوچکی ہے تعصب زدہ ہو چکی ہے خصوصاً اہل پاکستان کو ذیل کے نقصانات ہوگئے۔
ا۔ ہزاروں قتل ہوئے، بہنیں بیوہ اور بچے یتیم ہوئے، کھربوں کے املاک تباہ ہو گئے ، ہزاروں بیٹے گناہ بے گناہ قید و بند ہو گئے دہشت گردی کے باعث بہت سے لوگ کمیونسٹ بنتے جا رہے ہیں ۔ دہشت گردی کو بانی اسلام سے منسوب کرکے یورپ کے جاہل پادریوں نے حضرت محمدؐ کے توہین آمیزکارٹون اور فلمیں بنا گئے سلمان رشدی نے کتاب لکھی۔
مختصر اسلام اور انسانیت کو نا قابل تلافی نقصان ہوتا جا رہا ہے یہ نقصان حضرت محمد ؐ سے بے وفائی کا نتیجہ ہے ۔
بقول حکیم امت و مصور پاکستان علامہ اقبال ؒ
کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح قلم تیرے ہیں
کل مسلمان بھائی بھائی ہیں ایک دوجے کے داعی ہیں
کل فرقہ ذات بھائی کہنے والے ملعون ابلیس کے شیدائی ہیں
منکر ہیں جو بھی مساوات محمدیؐ کے امن، اتحاد ، محبت اور خودی کے
مسلک کے نام پر لڑانے والے پیداوار ہونگے کسی حرامی کے
سبھی آدم کی اولاد ہیں ہم کرۂ ارض میں آباد ہیں ہم
باعث نفرت ہیں فرقہ ذات پرست انہی کی وجہ سے برباد ہیں ہم
اختلاف طے کرو مصطفیٰ کے لئے حق تعالیٰ کی رضا کے لئے
کیوں امت کو الجھا رہے ہو مال منصب اور انا کے لئے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button