سیاست

اقتصادی راہداری کمیٹی میں گلگت بلتستان کو مسقتل نمائندگی دی جائے، مولانا سلطان رئیس اور دیگر کا احتجاجی جلسے سے خطاب

گلگت( پ ر )پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں گلگت بلتستان کو تیسرافریق بنایاجائے اور اقتصادی راہداری کے حوالے سے نئی کمیٹی بنائی جائے جس میں گلگت بلتستان کی مستقل نمائندگی ہو۔ پاکستان میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں لیکن گلگت بلتستان والے پاکستان میں شمولیت کی واویلا مچارہے ہیں لیکن حکومت پاکستان کو شاید گلگت بلتستان سے محبت نہیں ہے ان کو ہمارے وسائل سے مطلب ہے ایسانہ ہو کہ بلوچستان کی طرح ہم بھی سوچنے پر مجبور ہو جائیں ۔

ان خیالات کا اظہار عوام ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے کنوئنیز مولانا سلطان رئیس نے عوامی ایکشن کمیٹی کے اجتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ اخبارات کے بلات کی ادائیگی نہ کرنا انتہائی افسوسناک بات ہے اخباروں کے بلات کی فوری ادائیگی کی جائے گندم بحران کو ختم کیا جائے ٹیکس لگانے سے قبل آئینی حیثیت کا یقین کیا جا ئے۔ پہلے تمام معاہدات میں گلگت بلتستان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے ۔لہذا از سر نو نیا معاہدہ کیا جائے اور گلگت بلتستان کو برابری کا درجہ دیاجائے اب ہم کمر بستہ ہوئے ہیں جب تک چاٹر آف ڈیما نڈ کے آخر ی نقطے بھی ختم نہیں ہو گا ہم اب گھر جا نے والے نہیں ہیں اب یا تو حکمران گھر چلے جا یئنگے یا تو ہم جا ئنگے۔ ہم تقسیم کے فا رمو لے کو رد کر تے ہیں اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کیئے گئے وعدے پہ عمل در آمد کیا جا ئے ۔

امیر جماعت اسلامی مو لا نا عبد السمیع نے کہا کہ (ن) لیگ کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر نے پر آپے سے باہر ہو ئے ہیں وہ تقسیم کے فا رمو لے پہ کام کر رہی ہے اگر ایسا نہیں ہے تو وفاق کی جانب سے ذہ داران تر دید کر یں ۔ جماعت اہل سنت کے جنر ل سیکریٹری محمد نوازخان نے کہا کہ ہم سلف گو رننس 2009پہ لعنت بھیجتے ہیں جس کے بدو لت ہم پہ ٹیکس اور ظا لم قوانین کا اطلاق کیا جا رہا ہے اس کو ختم کیا جا ئے کو ئی ما ئی کا لال گلگت بلتستان کو آئینی صو بہ نہیں بنا سکتی ہے ہم کشمیریوں کے خو ن کے ساتھ غدا ری نہیں کر سکتے ہیں اقتصا دی را ہداری میں حصہ نہیں دیا گیا تو عوامی طا قت اس کو ناکام بنا دے گی ۔بالاورستان نیشنل فر نٹ کے رہنما صفدر علی نے کہا کہ ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

اما میہ کو نسل کے رہنما ء سید یعصب الدین نے کہا کہ اب ہم میدان میں اس لیئے آئے ہیں کہ اپنے حقوق لیکر ہی واپس لوٹینگے۔ اب صبر کا پیما نہ لبر یز ہو چکا ہے ۔ اقتصا دی را ہداری میں اعتماد میں نہیں لیا گیا تو ہم چین کے ساتھ را بطہ کر کے حکومت پا کستان کا چہر ہ بے نقاب کر ینگے ۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنما غلام عباس نے کہا کہ ہم اب متحد ہو چکے ہیں اس بار حکومت گرے گی یا تو حقوق ملینگے بجلی کا بحران، آٹے کا بحران ہے حکومت اسلام آباد میں سر دیاں گذار رہی ہیں شیخ شبیر حکیمی نے کہا کہ ہماری شرا فت کو کمزوری نہیں سمجھا جا ئے اور اقتصا دی را ہداری میں ہمیں فر یق کے طو ر پر لیا جائے پی ٹی آئی کے رہنماء ابرا ہیم نے کہا کہ اب تک جتنے بھی معاہدات ہو ئے ہیں ان تمام میں ہمیں نظر انداز کیا گیا ہے اب کی بار عوام جاگ چکی ہے ۔

ایم کیو ایم کے رہنما ء نے کہا کہ ہم مزید اپنے اوپر ظلم بر داشت نہیں کر سکتے ہیں حکومت نے ہوش کے نا خن نہیں لیئے تو حکومت کے در و دیوار ہلا دینگے آخر میں قرار داد بھی پیش کای گیا اور چارٹر آف ڈیما نڈ پہ مشتمل قرار داد پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ حکومت نے ان پر عملد آمد نہیں کیا تو اب حکومت کے ساتھ کو ئی رعا یت نہیں ہو گی ۔

 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button