موسم

چترال کے طول وعرض میں بارشو ں اور برفباری کاسلسلہ گزشتہ دو دنوں سے جاری 

چترال (بشیر حسین آزاد ) جمعہ کی رات سے چترال شہر اور مضافات میں بارش تیز آندھی اور بالائی چترال سمیت کالاش ویلز میں برفباری ہوئی ۔ آندھی کی وجہ سے ایون ، چترال شہر اور دیگر مقامات میں ٹین کی چادروں والے مکانات کی چھتیں اُڑ گئیں ۔ تاہم کسی قسم کاجانی نقصان نہیں ہو ا۔ بارش ، برفباری اور اُس کے ساتھ تیز آندھی نے سردی کی شدت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کر دیا ہے۔ اس سے قبل تقریبا بارہ دنوں تک موسم صاف رہنے اور دھوپ نکلنے کی وجہ سے چترال میں سردی بہت حد تک کم ہو گئی تھی ۔ مگر جمعہ رات سے بارش کے ساتھ تیز اندھی نے سردی میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے ۔ کالاش ویلی بمبوریت میں کافی عرصے سے لوگ معروف سنو ہاکی کھیلنے کیلئے برف پڑنے کا انتظار کر رہے تھے ۔ بالاخر جمعہ کی رات سے پڑنے والی برف سے اس کھیل کے کھلاڑیوں اور شایقین نے خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ تاکہ وہ اپنا کھیل کھیل سکیں ۔ جبکہ بالائی چترال کے علاقوں لا سپور ، مستوج ، بروغل ، کھوت ، تریچ اور گرم چشمہ کے مقامات کریم آباد ، شاہ سلیم اور بگوشٹ میں چھ سے آٹھ انچ تک برف پڑی ہے ۔ اور کئی مقامات پر برف کی وجہ سے گاڑیوں کی نقل و حمل میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔

ادھر لواری ٹنل پر جمعرات کی شام چترال کیلئے روانہ ہونے والے مسافر چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی لواری ٹنل عبور نہیں کر سکے ۔ کیونکہ برف کی وجہ سے دونوں سائڈوں پر گاڑیوں کے گزرنے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ اور ڈرائیوروں کی بد نظمی کے باعث ٹریفک بد ترین جام ہو گیا ہے ۔ اور مسافر گاڑیاں و سامان والی گاڑیاں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کو شش میں پھنس گئی ہیں ۔ ایک مسافر وقار احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ وہ عمرہ سے آنے والی اپنی بہن اور دیگر رشتے داروں کے ہمراہ جمعہ کی شام پشاور سے روانہ ہوئے ۔ لیکن وہ جب دیر پہنچے ۔ تو قشقاری کے مقام پر پولیس نے اُنہیں ایک ہو ٹل کے سامنے جبرا روکا ۔ اور آگے جانے نہ دی ۔ جبکہ کئی اور گاڑیوں کو روک لیا گیا تھا ۔ جس پر یہ لوگ اس ہوٹل میں کھانا کھانے پر مجبور ہوئے ۔ جہاں ایک آدمی کی عام خوراک کیلئے کم سے کم دو سو روپے وصول کئے گئے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایک طرف لواری ٹنل میں آمدور فت کی مشکلات لوگوں پر پہاڑ بن کے گرتے ہیں ۔ تو دوسری طرف موقع شناس لوگ چترال کے مجبور لوگوں کی مجبوری کا نا جائز فائدہ اُٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ڈرائیوروں کی بد نظمی کی وجہ سے لواری ٹنل پر گاڑیاں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش میں پھنس کر رہ گئی ہیں ۔ اور وہ چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجود اُس جیسے سینکڑوں افراد اپنی منزل تک پہنچنے سے قاصر ہیں ۔ ایک اور شخص الطاف احمد نے کہا ۔ کہ دیر انتظامیہ کو لواری ٹنل پر ٹریفک پولیس تعینات کرنے کی ضرورت ہے ۔ تاکہ بد نظمی کرنے والے ڈرائیوروں کے خلاف کاروائی کی جا سکے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مسافروں کی گاڑیوں کو گزرنے کیلئے پہلے موقع دیا جائے ۔

دریں اثناء چترال شہر اور مضافات میں سوختنی لکڑی کی شدید قلت دیکھنے میں آرہی ہے جوکہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ریٹ لگانا بتایا جارہا ہے ۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے چترال شہر میں فی من شاہ بلوط لکڑی کی قیمت 380روپے مقرر کی ہے جبکہ مارکیٹ میں یہ 500روپے سے بھی ذیادہ ریٹ پر دستیاب ہے اور ذیادہ منافع کمانے کے لئے اس کاروبار سے وابستہ افراد مصنوعی قلت پیدا کررہے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button