ضلع ہنزہ کے معروف اور تاریخی مقام التت میں موسمِ بہار کے کچھ مناظر جنہیں اصغر خان صاحب نے کیمرے کی آنکھ میں قید کر کے آپ تک پہنچانے کا انتظام کیا ہے۔
موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی درختوں نے پھولوں کی چادریں اوڑھ لی ہیںسردی ابھی ختم نہیں ہوئی، لیکن اسکی شدت میں بتدریج کمی ہوتی جارہی ہےتاریخی بلتت قلعہ اور پسِ منظر میں ضلع نگر کے خوبصورت مناظرالتت کے اطراف میں تیزی سے ہونے والی رہائشی اور دیگر تعمیرات کی ایک جھلک اس تصویر میں دیکھی جاسکتی ہےمرکزی ہنزہ کے جفاکش لوگوں نے اپنے ہاتھوں سے یہ کھیت تیار کئے ہیںایک بزرگ خاتون خوبصورت درختوں کے نیچے سڑک کنارے بیٹھی آرام کر رہی ہےالتت گاوں کا ایک بڑا حصہ ایک ڈھلوان پر مشتمل ہے۔ مقامی لوگوں اور ان کے اجداد نے اس ڈھلوان کو کاشتکاری کے قابل بنانے کے لئے چھوٹے چھوٹے زینہ زینہ کھیتیں بنا رکھے ہیں،اس تصویر کو دیکھ کر علامہ اقبال کی ایک نظم سے ایک مصرعہ یاد آتا ہے، "ایسا سکوت جس پر تقدیر بھی فدا ہو”
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔