کالمز

ڈپارٹمنٹ آف انوارنمنٹل مائنسز- داخلے سے وداع تک

 تحریر: سید اسد حسن اسد

موسمی تغیرات سے واقع ہونے والے سیلاب جب کسی ملک کو معاشی طور پر کمزور کر دیتے ہیں تو وہ mitigationکا سوچتے ہیں، ہاں یہیں ہونا چائیئے پہلے سے پہلے کسی خطرے سے نمٹنے کیلیئے انتظامات کا کرنا کسی بڑے سے بڑے ممکنہ تباہی کو کم سے کم کر دیتا ہے۔ انسان نے جب اپنی غلط کاریوں سے ماحول کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا تو پھر انchallengesکوtackleکرنے کے لئے ادارے بنانے کی ضرورت پڑ گئی جنہیں ہم environmental protection agenciesکہا کرتے ہیں اب ان اداروں کو چلانے کے لئے expertsکی ضرورت ہوتی ہے جنہیں trainکرنے کے لئے ماحولیاتی سائنسز کے شعبوں کی ضرورت پڑ گئی۔

گلگت بلتستان اپنی جغرافیائی حدود اور لاتعداد glaciersکی موجودگی کی وجہ سے بہت حساس علاقہ ہے اس contextمیںclimate changeایک نہایت اہم موضوع ہے۔ مستقبل میں CHINA PAKISTAN ECONOMIC CORRIDOR اور dams بنائے جانے جیسے بڑے projects ان حساس محرکات کو مزیدtriggerکر سکتے ہیں۔جس کے لئے اداروں اور expertsکا کردار بہت اہم اور زمہ دارانہ ہونا چاہیئے۔ دیکھا جائے تو ہمارے علاقے میں 80فیصد وہ لوگ ہیں جنہیں ماحولیات کا شعور نہیں یا وہapproachنہیں رکھتے یہیں وہ لوگ ہیں جنہیں ہمgrass root level کہتے ہیں ان کو شعور دیئے بغیر ہم ماحول کوpreserveنہیں کر سکتے۔

ہمارے علاقے میں جتنے ادارے ہیں وہ یا تو conferencesرکھتے ہیں یا پھرresearch papersکوpublishکرتے ہیں جن تک صرفprofessionalsہیaccessکر سکتے ہیں جب کہgrass root levelان چیزوں سے نا آشنا ہیں۔ گراس روٹ لیول کو آگاہی دینے کا بہترین زریعہ سکولوں اور کالجز میں ہفتہ وار لیکچرز کا اہتمام ہے تاکہ پیغام گھر گھر پہنچ جائے اور اس کام کو :ڈپارٹنٹ آف انوارنمنٹل سائنسز: کے آئی یو بخوبی انجام ینے کی اہلیت رکھتا ہے۔

انوارنمنٹل سائنسز کا ادارہ کے آئی یو میں اتنا دلدادہ نہیں جتنی جی بی کےcontextمیں اس کی اہمیت ہے۔ اس ڈپارٹمنٹ میں ڈاکٹر غلام رضا کی سربراہی میں phdڈاکٹرز کی ایک بہترین فیکلٹی موجود ہے جو نہ صرف studentsکو کورس کی کتابیں پڑھاتے ہیں بلکہ مختلف پروگراموں کے زریعے دنیا میں بدلتے ہوئے موسم کے محرکات اور اثرات سے مکمل آگاہی دینے کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔

ہم نے داخلے سے لیکر وداع ہونے تک چار سالوں میں چالیس سے زائد کتابیں پڑھی ہیں جن میں جنگلات،ٹورزم،انوارنمنٹ،glaciers,meteorologyجیسے اہم مضامین شامل ہیں۔ان مضامین سے متعلق تمام اداروں میں ہماری جگہہ بنتی ہے مگر بد قسمتی سے انوارنمنٹل سائنسز کےstudents کوeven short listبھی نہیں کیا جاتاحا لانکہ اس subjectکوpriorityدی جانی چاہیئے کہ یہ اس علاقے اور ان متعلقہ اداروں کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں کہ ایساdiversifiedادارہ اور کوئی نہیں۔

ہم نے جب داخلہ لیا توseniorsنے ہمیںwelcomeکہتے ہوئے party arrangeکی اور ماحولیات سے آگاہ کرایا تھا اب جب فارغ التحصیل ہورہے تھے تو juniorsنے ایک شاندارpartyرکھی جو ہماری حوصلہ افزائی تھی، ہمیں خوشیوں کے دعاؤں سے رخصت کیا جا رہا تھا کہ ہم fieldمیں اپنا حق حاصل کرتے ہوئے ماحول کی حفاظت کے علمبردار بنیں۔

تمام اساتذہ نے اور جونیئرز نے نہایت محبتوں کے ساتھ ہمیں رخصت کیا۔ ڈاکٹر غلام رضا، ڈاکٹر شوکت، ڈاکٹر ظفر، ڈاکٹر سجاد،ڈاکٹر ہیبت اور پروفیسرر حمت کا یہیں پیغام تھا کہ ہم عملی میدان میں ان کے دیئے ہوئے تعلیمات کی نمائندگی کرتے ہوئے ماحول کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ ہمارے قابل احترام اساتذہ نے دعا دی اور نصیحت کی کہ ہمارے اٹھک بیٹھک یہاں تک کہ ہمارے حرکات و سکنات میں بھی ماحولیاتی آگاہی کا شعور اجاگر ہو۔ ہم عمل کریں گے کہ ہم نے داخلے سے وداع تک ماحول کی حفاظت کرنا سیکھا ہے۔

شکریہ آپکا ’‘ ڈپارٹمنٹ آف انوارنمنٹل سائنسز kiu’‘

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button