سیاست

چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد نہیں ہوا تو یکم مئی سے احتجاجی تحریک شروع کردیں گے ، عوامی ایکشن تحریک کا اعلان

گلگت (فرمان کریم) عوامی ایکشن کمیٹی نے چارٹرآف ڈیمانڈ پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں یکم مئی سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے عوامی ایکشن کمیٹی کے کنوینئر مولانا سلطان ریئس نے ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں صفدر علی ،یعصوب الدین ،فداحسین ،حسین شاہ ودیگر کے ہمراہ گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ قدرتی آفت کے دوران صوبائی حکومت نے غریب اور قحط زدہ عوام کی خدمت سمجھتے ہوئے نقصانات کا ازالہ کرنے کی بجائے زبانی جمع خرچ اور اخبارات میں جھوٹے بیانات دے کر عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جبکہ ہونا یہ چاہئے تھا کہ اس قدرتی آفت سے نمنٹنے کے لئے حکومت وفاق اور عالمی اداروں کا دروازہ کھٹکھٹاتی اور امداد لا کر عوام کی ضروریات پورا کرتی لیکن حکومتی شخصیات سب ٹھیک ہے کے دعوے کرتے رہے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرین کے لئے حکومت پنجاب سے بھیجا گیا امداد ی سامان بالخصوص آٹے کے تھیلے تین تین سو روپے میں مارکیٹ میں فروخت ہوتے رہے انہوں نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت کا بچا کھچا امدادی سامان مسلم لیگ ن کے ورکروں کو دیا گیا اور مستحق افراد امداد سے محروم رہ گئے ہمارے پاس کے کے واضح ثبوت بھی موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گندم کے حوالے سے صوبائی حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے خوراک کا بحران پیدا ہوا لہٰذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں گندم کم از کم 6 ماہ کے لئے ذخیرہ کی جائے ، اسی طرح پیٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ بھی 6 ماہ کے لئے گلگت میں موجود ہونا چاہئے تاکہ ہنگامی حالات کے دوران عوام کو اس کے حصول کے لئے در در کی ٹھوکریں نہ کھانی پڑیں ۔انہوں نے کہا کہ بابوسر روڈ اور چترال روڈ کو آل ویدر کیا جائے اور شونٹر روڈ پر کام تیز کیا جائے اور شاہراہ قراقرم کی طرح دیگر تاریخی روڈز کھولے جائیں تاکہ سیاحت کا شعبہ بھی ترقی کر سکے ۔مولانا سلطان ریئس کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ علاقے سے کرپشن کی روک تھام کے لئے حکومت ٹھوس اقدامات کرے اور وزیر اعلیٰ ،وزراء اور بیوروکریسی عوام سے دوغلا پن ختم کر کے ان کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بجلی اور سڑکوں کی تعمیر کے تمام منصوبے چاینئز کو دیئے جائیں اور یہ منصوبے ندی نالوں میں تعمیر کرنے کی بجائے دریا پر تعمیر کئے جائیں تاکہ سیلاب اور بارشوں کی نذر نہ ہو سکیں ۔انہوں نے کہا کہ گلگت شہر میں فوری طور پر سیوریج کا نظام بنایا جائے ۔ایک سوال کے جواب میں مولانا سلطان ریئس نے کہا کہ یکم مئی سے عوامی ایکشن کمیٹیاپنے چارٹر آف ڈیمانڈ کے حل کے لئے یکم مئی کو اتحاد چوک میں احتجاجی جلسے سے تحریک کا آغاز کرے گی جو مطالبات کے حل تک جاری رہے گی اس مقصد کے لئے تمام اضلاع میں عوامی ایکشن کمیٹی کو فعال کیا گیا ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button