چترال
آغا خان یونیورسٹی، انسٹی ٹیوٹ فار ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ کراچی میں عالیجاہ زین العابدین کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد


زین العابدین کے خاندان کے تمام افراد کی طرف سے خطبۂ استقبالیہ دیتے ہوئے ڈاکٹر میر افضل تاجک نے تمام حاضرینِ مجلس کو خوش آمدید کہا اور اُن کا شکریہ ادا کیا کہ اُنہوں نے اپنی گونا گوں مصروفیات کے باوجود پروگرام میں شرکت کرکے اسے رونق بخشی۔ڈاکٹر تاجک نے اپنے زمانہ طالب علمی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ گورنمنٹ ہائی سکول بونی میں تعلیم کے سلسلے میں قیام کے دوران انہیں علاقے کے جن چیدہ چیدہ لیڈروں کے بارے میں بتایا گیا اُن میں سے ایک زین العابدین بھی تھے۔ انہوں نے بتایا کہ خندان جنالی میں ایک ٹورنامنٹ کے موقع پر گورنمنٹ کالج بونی کے قیام کا مطالبہ سب سے پہلے زین العابدین نے ہی کیا تھا جو کہ ایک بصیر راہنما ہی کر سکتاہے۔ ڈاکٹر تاجک نے بتایا کہ دورانِ ملازمت چترال میں کئی بار زین العابدین اُن سے ملے اور پورے چترال کی ترقی بالعموم اور وادئِ ارکاری کی فلاح و بہبود کے لئے بالخصوص اپنے زرین خیالات سے اُنہیں آگاہ کیا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مرحوم اپنی ذات، اپنے رشتہ داروں اور اپنے آبائی علاقے سے بالاتر ہو کر پورے ضلع کے لئے سوچا کرتے تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اپنے طلبا کو لیڈرشپ کے حوالے سے جو نظریات پڑھاتے ہیں وہ تمام خوبیاں زین العابدین کے اندر بدرجہ اُتم موجود تھیں۔