سیاست

چلاس سرکل میں زمینوں کو بیرونِ لائن قرار دے کر ادائیگیاں نہیں کی جارہی ہیں، نجم خان، حسین احمد اور دیگر کا مشترکہ بیان

چلاس(ڈسٹرکٹ رپوٹر)متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کمیٹی کے رہنماؤں نجم خان ،حسین احمد،محمدولی ایڈوکیٹ،نمبردار اقبال،عبدالرحیم، نور محمد ، نمبردار حمایت اللہ، منیب اللہ،عبدالغفار و دیگر نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ متاثرین ڈیم کے ساتھ زیادتی کررہی ہے چلاس سرکل میں بیرون لائن (لفٹ ہینڈ) زمینوں گینی،ڈونگ،چورت،یشوکھل داس،تھک نالہ،زیروپوائینٹ،تھلپن کے زمینوں بیرون لائن ڈکلیر کرکے ادائیگیاں نہیں کررہے ہیں حالانکہ چلاس سرکل کے گیچی اور بونر سرکل کے تمام لفٹ ہینڈ زمینوں کو خسرہ نمبر دے کر باقاعدہ ادائیگی کرچکے ہیں جبکہ باقی ماندہ ایریاز کے متاثرین کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے جو ناقابل برداشت ہے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرین ڈیم نے کہا کہ ملک کے لئے قربانیوں کا صلہ ہماری جائیداد کو پانی میں ڈبو کر اور ادائیگی بھی نہیں کرکے دیا جارہا ہے جو قابل افسوس ہے انہوں نے کہا کہ اگر ضلعی انتظامیہ نے ہمارے مسلئے کا فوری حل نہیں نکالا تو دس جون کو چیف سیکرٹری کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو ہماری زمینوں کی ضرورت نہیں ہے تو ہمیں لکھ کردیں ورنہ ہمارے زمینوں کی ادائیگی کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ بعض ایریاز میں حلال اور بعض ایریاز میں حرام کی پالیسی ہرگز قبول نہیں انہوں نے مذید کہا کہ بونر،گیس بالاو پائین اور گوہرآباد ایریاز میں سیلاب سے متاثرہونے والی اراضیات کی مکمل ادائیگی کی گئی ہے جبکہ تھک نالہ اور زیروپوائینٹ ایریا میں سیلاب سے متاثر ہونے والے زمینوں کا معاوضہ بنجر زمین کا دیا گیا ہے انتظامیہ دوغلی پالیسی اپنا کر عوام کو مسائل کی طرف لے جارہی ہے انہوں نے اعلان کیا کہ دس جون تک بیرون لائن زمینوں کا فیصلہ نہیں کیا گیا تو ہم چیف سیکرٹری کے دفتر کے سامنے دھرنا دینگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button