سیاست

پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی خبر جھوٹی ہے، لیگی ہی رہوں گا، سلطان مدد

گاہکوچ(معراج علی عباسی) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و ممبر سینٹرل ورکنگ کمیٹی پاکستان سلطان مدد نے گاہکوچ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں کسی بھی حال میں پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کرسکتا ۔ نظریاتی طور پر لیگی ہوں اور لیگی ہی رہوں گا ۔ اگر ن لیگ کو چھوڑنے کی نوبت آئی تو کوئی پارٹی جوائن کرنے کے بجائے اپنی قومی پارٹی بنانے کا اعلان کروں گا ۔ میری پی پی پی میں شمولیت کی جھوٹی خبریں چلائی جارہی ہیں اور افواہوں کا بھی بازار گرم کیا گیا ہے جو کہ حقائق کے یکسر منافی ہے ۔ میری دلی خواہش ہے کہ میں میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف سے ایک فیصلہ کن ملاقات کروں ۔ اگر پارٹی کو میری ضرورت ہے تو میں پارٹی کے ساتھ رہوں گا اگر میاں برادران نے ضرورت محسوس نہیں کی تو پارٹی کو چھوڑنے میں ایک منٹ بھی دیر نہیں لگاؤں گا میر ی اب تک مسلم لیگ ن کے مکمل وفاداری کے ساتھ موجود ہوں ۔ انہوں نے سازشی عناصر نے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے مجھے انتخابات میں شکست سے دوچار کیا ۔ میری اپنی کمیونٹی نے آخری وقت میں میرے ساتھ دھوکہ کیا جس کا میں اب خمیازہ بھگت رہا ہوں ۔ میری شکست کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے بلکہ میری کمیونٹی براہ راست ذمہ دار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائدین کی غلط پالیسیوں اور مجرمانہ غفلت کے باعث غذر میں پارٹی کے تمام امیدوار وں نے شکست کا سامنا کیا ۔ غذر کے عوام نے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو بہت زیادہ ووٹ دئے لیکن اگر بہتر حکمت عملی کے ساتھ سیاسی معاملات آگے بڑھائے جاتے تو غذر کی تینوں سیٹیں جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتے تھے ۔ علاقائی تعصبات کو ہوا دیکر منظم انداز میں سازش کے زریعے ہرایا گیا ۔ غذر نے ہر مشکل دور میں نواز شریف کاساتھ دیا تھا لیکن انتخابات کے موقع پر غلط جگہوں کو اضلاع بنانے کے اعلانات کئے گئے ۔ غذر کو مسلم لیگ ن کی حکومت نے مایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ۔ حافظ حفیظ الرحمان گلگت بلتستان کے تاریخ کے ناکام ترین وزیر اعلی ثابت ہوئے ہیں ۔ موجودہ وزیر اعلی نے مسلم لیگ ن کی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ میں نے چوہدری برجیس طاہر کو بتایا تھا کہ حافظ حفیظ الرحمان مسلم لیگ ن کا بیڑہ غرق کریں گے اور میرے خدشات درست ثابت ہوئے اب چوہدری برجیس طاہر ملاقات کے لئے بارہا رابط کرچکے ہیں لیکن میں اب میاں برادران کے علاوہ کسی سے بھی ملاقات کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ۔ ن لیگ کی قیادت نے میرے ساتھ بے پناہ ناانصافیاں کی ہیں ۔ آنے والے انتخابات میں مسلم لیگ ن کا حشر پیپلزپارٹی سے بھی برا ہوگا مجھے بے پناہ دکھ ہے کہ جس پارٹی کو جگر کا خون دیکر پالا تھا وہ تیزی سے منطقی انجام کو پہنچ رہی ہے پارٹی کا اپنے انکھوں کے سامنے تباہ ہوتے دیکھ رہا ہوں اور خون کے آنسو رونے کے سوا میرے پاس کوئی چارہ بھی نہیں ہے میری صحت تیزی سے بگڑ رہی ہے جس باعث سیاسی معاملات سے بڑی حد تک کنارہ کش ہوچکاہوں لیکن پی پی پی کی جانب سے بار بار پارٹی تبدیل کرنے کے بیانات نے مجھے ہنگامی پریس کانفرنس کرنے پر مجبور کردیا ہے ۔ امجد حسین ایڈوکیٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کو اس میں ناکامی ہوگی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی ناسور بن چکی ہے جس کا دوبارہ سے فعال ہونا بظاہر ناممکن نظر آتا ہے ۔ امجد حسین ایڈوکیٹ ایک قابل ، معاملہ فہم سیاستدان ہیں وہ اپنی برادری کی زور پر کچھ کامیابیاں ضرور سمیٹ رہے ہیں لیکن اب گلگت بلتستان کے عوام پی پی پی او رمسلم لیگ ن سے مکمل طور پر متنفر ہوچکے ہیں ۔ میر غضنفر کو گورنر بنانا اور جنرل پرویز مشرف کی لومڑی ماروی میمن کو جی بی کے سیاسی معاملات میں مداخلت کاسر ٹیفکیٹ ملنا پارٹی کی گرتی ساکھ کے لئے آخری دھکا ثابت ہوا ۔ ماروی میمن نے گلگت بلتستان میں پارٹی کی ساکھ کو تباہ کرکے رکھ دیا ۔ اس خاتون کے قول و فعل میں بہت بڑا تضاد ہے ۔ میاں محمد نواز شریف کی کردار کشی کرنے والی خاتون آج پارٹی معالات میں بے حد اثر انداز ہو رہی ہے ۔ گلگت بلتستان میں وفاق پرست جماعتیں تیزی سے کمزور ہورہی ہیں جس باعث دیگر قوتیں طاقت پکڑ رہی ہیں جو کہ دو ر حاضر کا بہت بڑا المیہ ہے ۔ ضلع غذر کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے میں تاخیر نے بھی جلتی پر تیل کا کام کیا ۔ اب بھی ضلع غذر کو دو اضلاع بناکر مسلم لیگ ن اپنی گرتی ساکھ کو سنبھال سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی میں اگر مسلم لیگ ن کو الوداع کہتا ہوں تو حافظ حفیظ الرحمان کے کیمپ میں خوشی کی لہر دوڑ جائیگی اور وہاں جشن منایا جائیگا

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button