جمشید خان دُکھی مری دھرتی کی عظمت کے نشانو! مری افواج کے جرّی جوانو! تمہی سے رونقِ صحنِ چمن ہے سلام! اے عزم و ہمت کی چٹانو! ہر اک فوجی ہے لالک جان میرا بڑھو آگے شہادت کے دیوانو! ہلا دو کفر کے ایواں، ہلا دو مرے وہاّب، میرے شیر خانو! کرو پسپا عدو ضربِ علیؓ سے عمر فاروقؓ کے اے تازیانو! کسی سرحد پہ بھی تنہا نہیں ہو ہے ملت پشت پر اے باغبانو! ظفر مندی قدم چومے تمہارے شجاعت کی اے رنگیں داستانو! دکھی! ہے ملتجی اپنے وطن میں کرو ا نصاف قائم حکمرانو!