عوامی مسائل

حکومت ہمیں نظر انداز کررہی ہے، عالمی یوم سفید چھڑی پر نابینا افراد نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا

گلگت ( سٹاف رپورٹر) عالمی یوم سفید چھڑی کے موقع پر نابینا افراد نے گلگت پریس کلب کے باہر حکومت کی طرف سے نظرانداز کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین میں مردوں کے ساتھ خواتین نے بھی احتجاج کیا اور ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد حسین کاظمی چیئرمین ویژن ویلفیئر آرگنائزیشن نے کہا کہ حکومت اسپشیل افراد کے مسائل سے آگاہ ہونے کے باوجود مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہا ہے۔ سرکاری اداروں میں اسپیشل افراد کے لئے 2فی صد کے نام پر ملازمت مختص ہے لیکن کسی بھی سرکاری اداروں میں اسپیشل افراد کو ملازمت نہیں دی جارہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اسپیشل افراد کے لئے گلگت بلتستان میں اعلی تعلیم کے لئے کوئی ادارہ موجود نہیں ہے ہمارے اسپیشل بچے پنجاب جا کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ گلگت بلتستان کے 5بچے اس وقت پنجاب میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ لیکن ان کے لئے ہاسٹل کی سہولیت موجود نہیں ہے۔یہ اسپیشل افراد در بدر کی ٹو کریں کھانے پر مجبور ہے۔ ارشاد کاظمی نے کہا کہ نیب دوسرے اداروں کا احتساب کر رہا ہے۔ لیکن نیب خود اسپیشل ایجوکیشن کیمپلس کے ہاسٹل پر ناجائزہ قبضہ جما رکھا ہے۔ ادارے کی بلڈنگ پر نیب کے قبضے کے باعث سکول کے بچوں کو رہنے کے لئے جگہ نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت نے نیب کا دفتر اسپیشل ایجوکیشن کے ہاسٹل سے دوسر ی جگہ منتقل نہیں کیا تو پوری گلگت بلتستان میں اسپیشل افراد کو سٹرکوں پر لا کر صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر ینگے۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محمد نواز جنرل سیکرٹیری ویپرا نے کہا کہ حکومت کی طرف سے نظر انداز کرنے سے اسپیشل افراد میں مایوسی پھیل رہی ہے۔صوبائی حکومت اسپیشل افراد کو ملازمت اور اُن کے جائزہ حق دینے کی بجائے اُن کے حقو ق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ اگر یہ حالت رہی تو نابینا اور اسپیشل افراد احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے احتجاجی مظاہرے میں ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ گلگت بلتستان مین موجودہ تعلیم یافتہ نابینا افراد کو اُن کی اہلیت کے مطابق سرکاری ملازمت فراہم کی جائے، صوبہ پنجاب کی طرح گلگت بلتستان میں موجود بصارت سے محروم مرد وخواتین کی صوبائی حکومت کی جانب سے معقول ماہانہ وظیفہ فراہم کیا جائے۔ گلگت بلتستان میں موجود خصوصی نوجوانوں کی کھیلوں سیمت دیگر صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے مناسب اقدامات کئے جائے۔ صوبائی سطح پر خصوصی افراد سے متعلق امور کی انجام دہی کے لئے الگ ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اسپیشل ایجوکیشن کو فوی طور پر اپ گریڈ کر کے میٹرک کا درجہ دیا جائے۔ گلگت بلتستان میں موجود خصوصی نوجوانوں کی فنی تربیت کے لئے وکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لا یا جائے تاکہ خصوصی افراد اپنے پاوں میں کھڑے ہو سکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button