عوامی مسائل

اہلیان تانگیر مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے، حکومت کو تین دن کا الٹی میٹم دے دیا

چلاس(مجیب الرحمان)اہلیان تانگیر کا مطالبات کے حق میں زبردست احتجاجی مظاہرہ ،شٹر ڈاؤن ہڑتال ،تانگیر جگلوٹ میں مین شاہراہ پر دھرناحکومت، پی ڈبلیو ڈی،ٹھیکیدار اور دیگر حکام کے خلاف شدید نعرے بازی،تین دن کا الٹی میٹم جلاؤ گھیراؤسمیت کے کے ایچ پر دھرنے اور چلاس کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔چار نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لئے تانگیر کے عوام احتجاج پر اتر آئے۔

مرکزی خطیب مولانا عبدالحلیم کی قیادت میں تانگیر کے عوام نے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کر تے ہوئے مین بازار جگلوٹ میں احتجاجی دھرنا دیا۔اور شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دی۔اور حکومتی عدم توجہی کے خلاف اور مطالبات کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ تانگیر کو مسلسل نظر انداز کر دیا گیا ہے۔جس کی وجہ سے مسائل کا گڑھ بن چکا ہے۔تانگیر کے عوام پتھر کے دور کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔سڑکوں کی تعمیر کا کام مسلسل التوا کا شکار ہے۔ٹھیکیدار بھی منظر عام سے غائب ہے۔سڑکوں کی مرمت کے نام پر اکھاڑ پچھاڑ کی وجہ سے عوام مزید اذیت ناک مراحل سے گزر رہے ہیں۔محکمہ تعمیرات عامہ بھی لمبی تان کر سویا ہوا ہے۔علاقے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے عوام علاقہ شدید تکلیف دہ صورتحال میں مبتلا ہیں۔بجلی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے زندگی کا پہیہ مکمل جام ہے۔اور کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہیں۔گندم کا بحران بھی سنگین ہوتا چلا آرہا ہے اور غریب لوگ دانے دانے کو ترس رہے ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ لنک روڈ کمپنسیشن 12سالوں سے نہیں دیا گیا ہے۔عوام نے اپنے کھیتوں اور گھروں کی قربانی دی ہے۔مگر انکے زخموں پر نمک پاشی جاری ہے۔عوام مزید اذیت سہہ نہیں سکتے ہیں۔صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور اب حقوق کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔جمعے تک مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا اور عوام مطمئن نہ ہوئے تو پر تشدد احتجاجی مظاہرے کا آغاز کر دیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت، انتظامیہ اور پی ڈبلیو ڈی ۔محکمہ خوراک پر عائد ہوگی۔

احتجاجی مظاہرین نے متفقہ قرار داد بھی پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ تانگیر سڑک کی تعمیر فوری مکمل کروائی جائے۔بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کر دی جائے۔گندم کے بحران پر قابو پایا جائے اور ٹرانزٹ کیمپ لرک کے بجائے جگلوٹ منتقل کیا جائے۔لنک روڈ متاثرین کو فوری کمپنسیشن ادا کی جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button