کالمز
ہم جوؤں کے لئے ترس رہے ہیں

کافی پرانی بات ہے ہم جماعت چہارم میں ہوتے تھے ۔ میں اور میرے ایک اور دوست ایک دوسرے کے رو برو کھڑے اُلٹیوں پہ الٹیاں کرتے رہے ۔ منہ میں بار بار پانی بھر تا رہا ۔ یہپانی بھوک کا نہیں تھا بلکہ قے کا تھا بڑا نا خوش گوار پانی تھا جو کہ بھوک کی وجہ سے منہ میں آنے والے پانی سے مختلف تھا اس پانی کا سرچشمہ جبڑے کی دونوں اطراف تھا۔ ہم دونوں ،میں اور میرے دوست، ایک دوسرے کے سامنے خشک زمیں پر بار بار تھوکتے رہے لیکن منہ میں ایک غلیظ سا پانی بھرتا رہا بالآخر ہم دونوں نے الٹیاں شروع کیں ۔ حسنِ اتفاق دیکھئے کہ ہم دونوں نے ایک ساتھ اُلٹیاں کیں۔ سب سے مزے کی بات یہ تھی کہ ہم جیسے ہی سر اُٹھا کے ایک دوسرے کی طرف دیکھتے ہمارے منہ میں اُلٹیاں گویا باہر اُگلنے کو تیار ہی رہتیں۔ ان اُلٹیوں کا شان نزول دلچسپ ہے ہم آپ سب کو بتائیں گے لیکن پہلے جوؤں کی بادشاہت کے زمانے کی کچھ کہانیاں یاد ہیں وہ آپ سے بانٹیں گے ۔
