گلگت بلتستان

روزگار فراہمی کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر اعلی

گلگت (خبرنگارخصوصی)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ عوام کو روزگار فراہم کرنے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کے فروغ اور کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں صوبے میں پرائیویٹ سیکٹر کی نہ ہونے کی وجہ سے آبادی کے 21فیصد کو سرکاری ملازمتیں دی گئی ہیں جبکہ دیگر صوبوں میں اس کی شرح 3سے4فیصد ہے پرائیویٹ سیکٹر اور کاروبار کے مواقع پیدا نہ ہونے سے حکومتی وسائل سے چند سرکاری ملازمتیں دی جاسکتی ہے لیکن صوبے کی ترقی کاعمل رک جاتا ہے ۔اسی لئے حکومت نے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کے پروگرام کا آغاز کیا ہے ہمیں چاہئے کہ ہم میں سے ہر کوئی دوسرے کی مدد کرے جس سے معاشرے میں موجود معاشی ناہمواری کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاہے کہ بنگلہ دیش جیسے ملک میں مائیکرو لوننگ کی وجہ سے اس ملک کی پیداواری صلاحیت آج پاکستان سے بہتر ہوئی ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے گلگت بلتستان میں بھی پیداواری صلاحیت کے اضافے اور عوام کو باعزت زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کا اجراء کیا گیا جو انتہائی کامیابی سے جاری ہے۔ اس سکیم کا مقصد ہرگز سیاسی کریڈیٹ لینا نہیں ہے بلکہ صرف عوام کی خدمت اور مدد کرنا سکیم کا مقصد ہے۔ وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کی فراہمی کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ریکوری کی شرح99.99فیصد ہے۔مجبوریوں کی وجہ سے 25فیصد سودپر بینکوں سے قرضے لینے کیلئے لوگ دھکے کھاتے ہیں عوام کے انہی مسائل کو کرنے کیلئے صوبے میں وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کے سکیم کو متعارف کرایا گیا پنجاب میں وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کے سکیم کے تحت 50ہزارتک کے بلاسود قرضے فراہم کئے جاتے ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں 90ہزار تک کے بلاسود قرضے فراہم کئے جارہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہاکہ کم آمدن اور بے گھر افراد کیلئے ہاؤسنگ منصوبہ زیر غور ہے۔

cm-pic-1

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اخوت فاؤنڈیشن کے تعاون سے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ ماضی میں گلگت بلتستان میں اخوت اور بھائی چارگی کی فضاء مثالی تھی لیکن بدقسمتی سے چند لوگوں نے اس اخوت کو پارہ پارہ کیا۔ حکومتی سطح پر محروم لوگوں کی ہر ممکن مددکیلئے مخلصانہ کام کررہے ہیں جہاں سے بھی اس حوالے سے مثبت تجاویز آئیں گی ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ پرائیویٹ سودی کاروبار کی وجہ سے کئی گھرانوں کے زندگیاں عذاب بن چکی ہے پرائیویٹ سودی کاروبار کی وجہ سے لوگوں کی مجبوریاں خریدی جاتی ہے جس کے خاتمے کیلئے آئندہ اسمبلی اجلاس میں قانون سازی کی جارہی ہے جس کے تحت پرائیویٹ سودی کے کاروبار کو جرم قرار دیاجائے گا اور اس پر پابندی عائد کی جائے گی حکومت نے اس مکرو کاروبار کے متبادل اسلامی اصولوں کے تحت بلاسود قرضوں کی سکیم متعارف کرائی ہے اس سکیم کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ 49ہزار خاندانوں کو ایک ارب کا بلاسود قرضہ فراہم کرنا بہت بڑا اقدام ہے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ میڈیا کاکردار بھی اس حوالے سے انتہائی مثبت ہوناچاہئے تاکہ معاشرے کے محروم طبقات کی مدد کی جاسکے۔ گلگت بلتستان ایک ماڈل صوبہ بن سکتا ہے صوبے میں وسائل کی کمی نہیں وسائل کو حق دار تک پہنچانا ایک چیلنج ہے۔ گلگت بلتستان میں پہلی مرتبہ مالی وسائل نہ رکھنے کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہونے والے طالب علموں کیلئے محکمہ تعلیم میں انڈومنٹ فنڈ قائم کیاجارہاہے تاکہ صوبے میں کوئی بھی مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ ہو۔ مخیرحضرات کو بھی دعوت دیتے ہیں ان کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس نیک کام میں اپنا حصہ ڈالیں۔ ہم جس دین کے پیروکار ہیں وہ اخوت، محبت اور عمل کا دین ہے مجھے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کا مستقبل روشن نظر آرہا ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہاکہ بدقسمتی سے صوبے میں فنی کام کرنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت فنی تربیتی ادارے قائم کررہی ہے۔ عوام کو بہتر علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت نے صوبے میں ہیلتھ انشورنس سکیمیں متعارف کرائی ہے جس کے تحت عوام کو مفت اور بہتر طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔ گلگت بلتستان میں چھوٹے صنعتوں کے فروغ اور کاروباری مواقعوں کو فروغ دے کر عوام کو باعزت زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا جاسکتا ہے جس کیلئے حکومت اپنے وسائل بروئے کار لارہی ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں جس کو مد نظر رکھتے ہوئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بہت سے منصوبوں کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور بہتر روزگار کے موقع فراہم کرنا ہمارے حکومت کے اولین ترجیحات میں شامل ہے جس کیلئے یوتھ افیئر کا الگ محکمہ قائم کیا جارہاہے۔گلگت بلتستان میں اخوت حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے جو قابل تحسین ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سرکاری ملازمت کو خیرباد کرکے اس نیک کام کا آغاز کیا ہے جس کی وجہ سے وہ ملک میں اور بیرون ملک عوام کی خدمت کررہے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button