چترال

طیارہ حادثے میں جان بحق ہونے والوں میں سے سترہ کا تعلق چترال سے ہے

چترال(گل حماد فاروقی) بدھ کے روز چترال سے اسلا م آباد جانے والا پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن کا پروازPK-661 جو حویلی کے قریب حادثے کا شکار ہوا اس میں 47 جاں بحق ہوئے تھے ۔ ایوب میڈیکل کمپلکس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالمنان نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ ہسپتال کا عملہ بھر پور کوشش کر رہی ہے کہ جتنے میتوں کی شناحت ہوتی ہے ان کو علیحدہ کرکے ورثاء کے حوالہ کرنے کی بندوبست کی جائے گی تاہم اس حادثے میں اکثر لاشیں جل چکے ہیں جو شناحت کے قابل نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مریضوں کی انگلیوں کی پرنٹ لینے سے بھی نادارا اور ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ان کی شناحت کی جائے گی مگر بدقسمتی سے بعض میتوں کے انگلیوں کے پرنٹ بھی مٹ چکے ہیں جس کی وجہ سے ان مُردوں کو پہچاننے میں دشوار ی پیش آتی ہے۔

ہسپتال کے میڈیکل ڈائیریکٹر پروفیسر ڈاکٹر سلیم افضل خان نے بتایا کہ انہوں نے جی ایچ کیو سے بھی ایک بریگیڈیئر بلایا ہے جو آرمی میڈیکل کور میں پروفیسر کے طور پر کام کرتے ہیں اور وہ بھی ان کے ساتھ ان میتوں کو پہچاننے میں تعاون کررہے ہیں۔

اس حادثے میں ہندوکش پیرا گلائڈنگ ایسوسی ایشن کے صدر شہزادہ فرہاد عزیز اور ان کی بیٹی بھی جاں بحق ہوئی ہے جو چترال کے پیرا گلائڈر پائلٹ بھی ہے۔ ان کے علاوہ چترال سے تعلق رکھنے والے درج ذیل خواتین ، حضرات اس حادثے میں اس دار فانی سے رحلت کر گئے ہیں۔

مرز گل، گل حوران،حسن علی،زاہدہ پروین،کرینہ (بچی) فرحان (بچہ) ساکنان گرم چشمہ (لٹکوہ)،محمد علی سکنہ زئیت، محمد تکبیر سکنہ بکر آباد چترال ٹاؤن،سلمان زین العابدین ولد سابق ایم پی اے زین العابدین سکنہ موردیر،شمشاد بیگم سکنہ جنگ بازار،عمرا خان سکنہ لون اور حاجی نواز سکنہ گول دور۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی چترال کے ضلع ناظم مغفرت شاہ اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سرتاج احمد خان فوری طور پر جائے حادثے پر پہنچ گئے جہاں انہوں نے ورثاء کے ساتھ تعزیت کے ساتھ ساتھ امدادی کاروائیوں کا بھی جائزہ لیا اور ہسپتال کے عملہ سے بھی تعاون کرنے کی گزارش کی چترال سے تعلق رکھنے والے لاشوں کی جتنی جلدی ہوسکے شناحت کراکے ان کو ورثاء کے حوالہ کیا جائے۔

نیز ضلع ناظم نے چترال میں تین روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا جمعرات کے روز چترال ٹاؤن میں سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے نیز چترال بازار بھی بند رہا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button