چترال

چترال میں بچوں کو قطرے پلا کر چار روزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز

چترال (بشیر حسین آزاد ) چترال میں حالیہ بارش اور برفباری کے باعث ضلعے کے چوبیس یونین کونسلوں میں سے صرف دس یونین کونسلوں میں پولیو مہم شروع کیا جاسکا جہاں ابھی برفباری نہیں ہوئی ۔ پیر کے روز ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے احاطے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال عبدالغفار اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر اسرار اللہ نے بچوں کو قطرے پلا کر چار روزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کیا اس کے ساتھ تمام دس یونین کونسلوں میں پولیو مہم شروع ہوگئی۔ اس موقع پر ای پی آئی کوآرڈنیٹرڈاکٹر ارشاد احمد نے حاضرین کو بتایاکہ جن یونین کونسلوں میں پولیو مہم شروع کیا جارہا ہے ، ان میں یونین کونسل چترال ون چترال ٹو ، دروش ون دروش ٹو ، ایون ، دنین ، کوہ ، ارندو اور عشریت شامل ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ ان دس یونین کونسلوں میں 39690بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے کل 206ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ان میں پانچ رومنگ ، چھ ٹرانزٹ ، سولہ فیکس اور 179موبائل ٹیمیں شامل ہیں ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ اپر چترال میں موسمی حالات ٹھیک نہیں ہیں ، برفباری اور خراب موسمی حالات کی وجہ سے موثر پولیو مہم کے امکانات نہیں ہیں ۔ اس لئے ان علاقوں میں پولیو مہم کیلئے موسم کی بہتری کا انتظار ہے ۔ اور جب بھی حالت ٹھیک ہوں گے ۔ بچوں کو قطرے پلانے کی مہم شروع کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دس یونین کونسلوں میں 687سکیورٹی اہلکار ٹیموں کی حفاظت پر مامور ہیں ۔ ڈاکٹر ارشاد احمدنے کہا کہ یہ انتہائی خوش آیند بات ہے کہ چترال گذشتہ بیس سالوں سے پولیو فری ضلع چلا آرہا ہے ۔ اور یہ مقامی ہیلتھ کے اداروں ،اسٹاف کی اچھی کارکردگی اور عوام کے بھر پور تعاون سے ممکن ہوا ہے ۔ پاکستان میں سال 2016کے دوران پولیو کے سو لہ کیسز سامنے آئے ہیں ۔ جن میں سے 8 کیسز صرف صوبہ خیبر پختونخوا کے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پولیو مہم بھی اپنی تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ۔ اور انشا اللہ آیند سال اس موذی مرض کا مکمل خاتمہ ہو گا ۔ پولیو کے قطرے پلانے کے موقع پر ڈی ایچ او چترال ڈاکٹر اسراراللہ ، ڈاکٹر گلزار احمد ، امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد،مولانا اسرار الدین الہلال ،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر ضیاء اللہ اور ڈاکٹر فیاض رومی،کوارڈینیٹر فیملی ہیلتھ پروگرام ڈاکٹر رحمت امان اور دوسرے موجودتھے۔ ڈی ایچ او نے کہا ۔ کہ بعض لوگ پولیو قطرے کے خلاف مختلف قسم کی افواہیں پھیلا رہے ہیں ۔ جن میں کوئی حقیقت نہیں ۔ انہوں نے ان افواہوں کی تردید کیلئے پہلے خود سے ڈراپ پینے کا آغاز کیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button