موسم

حکومت اور اس کے ماتحت اداروں نے رابطہ سڑکوں کو بحال کرنے میں انتہائی مستعدی دکھائی ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات

گلگت ( پ ر) صوبائی وزیر اطلاعات ، منصوبہ بندی و ترقیات اقبال حسن نے کہا ہے صوبے میں بارشوں کے بعد کی صورتحال کے بعد حکومت اور اس کے ماتحت اداروں نے رابطہ سڑکوں کو بحال کرنے میں انتہائی مستعدی دکھائی ہے تاکہ دوردراز کے علاقوں میں خواراک و ضروری اشیائے خوردنوش کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی مکمل فعالیت کے ساتھ کام کر رہی ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب ہر سال غیر متوقع طور پر بارشیں ہونے کے سبب پہاڑی علاقوں میں ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے لیئے صوبائی حکومت نے بھر پور تیاری کر لی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ سڑکوں اور مواصلاتی زرائع کی بندش کا دورانیہ کم سے کم کیا جائے اور تمام ادارے مستعدی سے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیئے تیار ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات اقبال حسن نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی وفاقی و صوبائی حکومت ملک بھر میں یکساں طور پر اپنے منشور پر عمل در آمد کرنے میں مصروف کار ہے۔ نئی شاہراہوں ،توانائی کے منصوبوں پر تنقید کرنے والے افراد کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیئے کہ ملک میں انفراسٹرکچر کی اشد ضرورت ہے اور مسلم لیگ ن کی حکومت وہ واحد حکومت ہے جو اس خلاء کو پر کرنے میں مصروف ہے۔ سابقہ کسی بھی حکومت نے ملک میں ڈیم توانائی کے منصوبوں پر کام نہیں کیا جس کا خمیازہ آج سارا ملک بھگت رہا ہے، صوبائی وزیر نے کہا کہ بونجی ، دیامر بھاشا ڈیم، نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک کا منصوبہ اور ملک کے طول وعرض میں زیر تعمیر شاہراہوں کی تکمیل کے بعد ملک قرار واقعی طور پر مستحکم ہو جائے گا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کسی بھی حکومت نے ماضی میں گلگت بلتستان میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں دلچسپی نہیں دکھائی۔ صوبے میں ہماری حکومت کا ایجنڈہ ہر صورت نامکمل منصوبوں کو معیاری انداز میں مکمل کرنا ہے۔ اگلے چند سالوں میں سی پیک اور دیگر زرائع سے مکمل ہونے والے میگا پراجیکٹس صوبے میں خوشحالی لانے میں مدد گا ر ثابت ہونگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button