گلگت بلتستان

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی نے دوسرے روز متفقہ طور پر تین قراردادیں بھی منظور کر لی

گلگت: گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی نے صوبائی حکومت کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ چار بل سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کر دیئے ہیں جبکہ ایوان نے متفقہ طور پر تین قراردادیں بھی منظور کر لی ہیں ۔ قانون ساز اسمبلی کے 14ویں اجلاس کے دوسرے روز کے سیشن کی صدارت ڈپٹی سپیکر قانون ساز اسمبلی جعفراللہ خان نے کی ۔ صوبائی وزیر قانون ڈاکٹرمحمد اقبال نے چار بل ایوان میں پیش کئے جن میں گلگت بلتستان میں سرکاری ملازمین بینولنٹ فنڈ گروپ انشورنس کے قیام کا بل 2017، گلگت بلتستان کا آفاقی انتظامی بل 2017 ، گلگت بلتستان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بل 2017 اور گلگت بلتستان میں نجی قرضوں پر سود کے خاتمے سے متعلق بل 2017 ایوان میں پیش کئے جنہیں ڈپٹی سپیکر نے صوبائی وزیر قانون کی سربراہی میں اراکین پر مشتمل دس رکنی سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کیا اور آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں دوران ڈرایئونگ موبائل فون کے استعمال پر پابندی سے متعلق خاتون رکن بی بی سلیمہ کی پیش کردہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں رکن اسمبلی محمد شفیع کی قراد داد بھی منظور کی گئی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک کے دوسرے صوبوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی مردم شماری کا شفاف انعقاد یقینی بنایا جائے اور مردم شماری کے فارم میں علاقائی زبانوں کا خانہ بھی رکھا جائے۔ قائد حذب اختلاف شاہ بیگ اور رضوان علی کی مشترکہ قرار داد کی بھی ایوان نے منظوری دی جس میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سرکاری عمارتوں کی تعمیر کے لئے تصرف میں لائی جانے والی اراضی کے مالک کی رائے کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے یا تو معاوضہ دیا جائے یا پھر ملازمت جس پر ایوان نے بحت کے بعد متفقہ منظوری دی ۔ اجلاس میں قائد ایوان وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن نے بھی شرکت کی ۔ بعد ازاں ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button