جرائم

عدالت نے عبدالوکیل قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا

گلگت( فرمان کریم ) انسداددہشت گردی عدالت نےعبدالوکیل کو قتل کے کیس کا فیصلہ سُناتے ہوئے ملزم سید ہدایت حسین ولد غلام عباس ساکن نگرل کو سزا موت اور 3لاکھ روپے جرمانہ اور عمران حسین ولد بشیر ساکن نگرل کو 27سال ایک ماہ اور ایک لاکھ روپے کی سزا سُنائی۔ منگل کے روز انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جسٹس راجہ شہباز خان صاحب نے فیصلہ سُناتے ہوئے ملزم سید ہدایت حسین ولد غلام عباس ساکن نگرل کو سزا موت اور 3لاکھ روپے جرمانہ ااور عمران حسین ولد بشیر ساکن نگرل کو 27سال ایک ماہ اور ایک لاکھ روپے کی سزا سُنائی گئی۔ جبکہ عمران حیدر ولد حیدر علی ساکن نگرل اور ساجد حسین ولد حیدر شاہ کو شک کا فائدہ دے کر عدالت نے باعزت بری کردیا۔ عدالت نے ملزمان کو 15یوم کے اندر چیف کورٹ گلگت بلتستان میں اپیل کرنے کا حق بھی دے دیا۔ ملزمان پر 2جنوری 2012میں نگرل امام بارگاہ کے قریب ایک شخص عبدالوکیل کو گاڑی سے اُتار کر قتل کرنے کا الزم تھا۔ اس واقع کے بعد گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ فسادات کا سلسلہ شروع ہو ا تھا۔ جس میں 28فروری 2012کو کوہستان ہربن میں 16افراد کو بس سے اُتار کر قتل کر دیا گیا تھا۔3اپریل 2012کو اتحاد چوک میں بم دھماکے میں 3افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اور اسی روز چلاس میں 6بسوں کو جلایا گیا اور 10افراد کو قتل کیا گیا تھا۔ 6اگست 2012کو لو لو سر میں 19افراد کو موت کے گھاٹ اُتارہ گیا۔ اس فرقہ وارانہ فسادات میں ٹوٹل 51افراد کواپنے جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button