چترال

دروش: نامعلوم افراد نے شانگار دروش میں مزار کو نقصان پہنچایا

دروش(نامہ نگار) دروش کے شاہنگار گاؤں میں نامعلوم افراد نے مقامی قبرستان میں موجود معروف مزار کو نقصان پہنچا یا جسکی وجہ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتے کے درمیانی شب نامعلوم افراد نے شاہنگار میں موجود قدیمی مزار میں کھدائی کرکے مقبرے کی دیوار منہدم کردی ۔ اس واقع کی اطلاع ہفتے کی سہ پہر مقامی لوگوں کو ہوئی اور وہ دیوار دوبارہ تعمیرکرنے کے لئے جمع ہو گئے تاہم اس موقع پر بعض افراد نے کسی تخریبی کاروائی کا شبہ ظاہر کیااور اس بابت مقامی پولیس کو اطلاع دی گئی۔ دروش پولیس اور بی ڈی ایس کے عملے نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور اسکیننگ کر کے کلیئر قرار دیاجسکے بعد مقبرے کی دیوار دوبارہ تعمیر کردی گئی۔ اس واقعے کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف وہراس پھیل گئی اور مقامی لوگوں شک کا اظہار کرنے لگے ہیں کہ ملک کے دیگر حصوں میں بعض تخریبی عناصر (تنظیمات) مزارات کو نقصان پہنچانے کی وجہ سے کافی بدنام ہیں اور کہیں یہ ایسے عناصر کی کارستانی نہ ہو۔ اس حوالے سے مقامی حلقوں کاکہنا ہے کہ یہ وقوعہ معمولی نہیں ہے بلکہ اس حوالے سے مکمل تحقیقات ہونی چاہئے۔ اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ڈی پی او ظفر احمد نے کہا کہ بظاہر لگتا ہے کہ قصداً دیوار کو منہدم کرکے کافی کھدائی کی جاچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او چترال کی ہدایت پر پولیس پارٹی اور بعد ازاں میں خود بھی موقع پر پہنچ گیا تھا اور حالات کا جائزہ لیا۔ ایک سوال کے جواب میں ظفر احمد نے کہا کہ اس حوالے سے پولیس تحقیقات کریگی۔ مقامی پولیس دفعہ 157کے تحت انکوائری کر رہی ہے۔

دوسری طرف مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ دنوں سے اس مزار میں لوگوں کے آنے جانے میں کافی اضافہ دیکھنے میں آیا تھا اور گذشتہ دنوں بھی ایک غیر مقامی مسافر علاقے میں آیا اور اسکا تعلق مانسہرہ سے بتایا گیا ہے۔ ایس ڈی پی او دروش نے بھی تصدیقی کی ہے کہ چاقو چھری تیز کرنے کا کام کرنے والا ایک شخص اس علاقے کی مسجد میں موجود تھا تاہم اس واقعے سے مذکورہ شخص کا کیا تعلق ہے یہ سب کچھ تحقیقات کے بعد سامنے آیئنگے۔اس حوالے سے بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر مقامی افراد آثار قدیمہ کی یا کسی خزانے کی تلاش میں بھی ایسے کام کرتے ہیں اور ممکن ہے کہ انہیں اس قبرستان میں یہ مزار سب سے پرانی اور بڑی نظر آئی ہو اور انہوں نے خزانے کے چکر میں یہاں پر کھدائی کی ہو۔مبینہ طور پر ایسا ہی ایک واقعہ اس سے قبل شیشی کوہ کے علاقے میں بھی سامنے آیا تھا اور اس میں غیر مقامی لوگ دھر لئے گئے تھے۔

واضح رہے کہ دروش کے گاؤں شاہنگار میں قدیمی اور مشہور مزار واقع ہے جسکے بارے میں مشہور ہے کہ یہ صدیوں پرانی ہے اور شائد کسی بڑے بزرگ ہستی غالباً تابعی کی آخری آرام گاہ ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button