جرائم

گانچھے: عادی منشیات فروش ایک بار پھر گرفتار، چوتھی ایف آئی آر درج کر دی گئی

گانچھے ( اے آر رینگ چن ) گزشتہ دنوں منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزم موسیٰ علی کو آج میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا اس موقع پر صحافیوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایچ او سٹی تھا نہ خپلو فدا علی اور تفتیشی آفیسر غلام مہدی نے کہا کہ مخبر کی اطلاع تھی کہ ملزم موسیٰ علی منشیات کا لین دین کر رہے ہیں اور اگر فوری کاروائی کرئے تو ملزم سے بھاری مقدار میں منشیات بر آمد ہو سکتے ہیں جس پر ضلعی ایس پی کی علم میں لایا تو ایس پی نے فوری کاروئی کی احکامات جاری کیا ایس پی کی حکم پر ایس ایچ اوتھا نہ خپلو نے نفری کے ساتھ کاروائی کا فیصلہ کیا اور بطور گواہ مجسٹریٹ خپلو کو ساتھ لیا اور علاقہ سرمو کے دو معتبر اشخاص کو بھی بطور گواہاں کاروائی کے دوران ساتھ رکھا اور پولیس نے کاروائی کے دوران ملزم کی جیب سے بیس گرام چرس اور ملزم کی گھر سے آٹھارہ سو پچاس گرام وزنی چرس بر آمد ہو ا پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ علت نمبر 3/17 ) CNsa ) زیر دفعہ 9c کے تحت مقدمہ درج کیا اور ملزم کو شامل تفتیش رکھا ۔ انھوں نے مزید کہا کہ شک کی بنیاد پر اب تک پندرہ مشکوک افراد کو شامل تفتیش کیا ہے اور ضلع بھر کے منشیات کے عادی افراد کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں اور ملزم موسی علی کو عدالت نے چودہ دنوں کے لئے جوڈیشل پر سکردو جیل بھیج دیا گیا ہے ۔

منشیات فروش ملزم موسی علی کے خلاف چوتھی دفعہ ایف آئی آر درج کیا گیاہے۔ اس سے پہلے بھی تین بار کاروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، اور ہر دفعہ ملزم سے بھاری مقدار میں چرس برآمد ہوا ہے۔ باقی عدالت عالیہ کا کام ہے کہ کتنی سزا دیتے ہیں۔ یہ کہنا تھا ایس پی گانچھے عبد الرحیم کا۔

انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزم موسیٰ علی بینائی سے محروم ہے اس کے باوجود منشیات فروشی کا کا م کر رہے تھے ملزم ضلع بھر میں منشیات کے عادی لوگوں کو منشیات فراہم کرتے تھے انھوں نے مزید کہا کہ ڈی آئی جی گلگت بلتستان نے منشیات کے خلاف خصوصی کاروئی کے لئے احکامات دیئے تھے جس کے بعد ضلع بھر کے پولیس آفسران کے ساتھ میٹنگ کیا اور سپیشل برانچ کے اہلکاروں کو خصوصی طور پر منشیات کے عادی لوگوں اور منشیات فروشوں کے خلاف ٹاسک دیا تھا اورچونکہ ملزم کے خلاف پہلے بھی کئی بار مقدمہ درج ہوا تھا تو مخبر کے ذریعے ملزم موسیٰ علی کے خلاف نظر رکھا ہوا تھا اور ضلعی پولیس نے کامیاب کاروائی کرتے ہوئے ایک بار پھر ملزم سے باری مقدار میں چرس اور نقدی برآمد کیا ایک سوال کے جواب میں ایس پی عبد الرحیم نے کہا کہ ضلع میں منشیات کے عادی افراد کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں انھو ں نے مزید کہا کہ سپیشل برانچ کو خصوصی طور پر منظم کیا ہے اور دو خواتین پولیس اہلکاروں کو بھی ضلعی سپیشل برانچ میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ضلع بھر میں ہونے والے غیر قانونی جرائم کے خلاف کاروئی کر سکیں ایس پی عبد الرحیم نے میڈیا سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ ضلع گانچھے پاکستان کے پر امن اضلاع میں شامل ہیں اور اس ضلع کے امن کو قائم رکھنے میں ضلع بھر کے علماء ، سیاسی نمائندگان ، میڈیا کے نمائندگان اور علاقے کے سرکردگان کی خصوصی تعاون شامل ہیں ۔

منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزم موسیٰ علی نے میڈیاکے سامنے بھی جرم کا اقرار کرتے ہوئے ہوش ربا انکشافات کئے۔ ملزم نے میڈیا کئ سوالوں کا جواب دیتے ہو ئے کہا کہ وہ منشیات فروشی کا مکروہ دھندا پچھلے پندرہ سالوں سے کر رہے ہیں اور کئی بار سزا کاٹ چکا ہے انھوں نے مزید کہا کہ وہ انکھوں سے اندھا ہے اور بینائی سے محروم ہیں گھر میں اس کی ایک پیٹی ہے اور بیوی کی وفات کے بعد گھر کے مسائل میں بہت زیادہ اضافہ ہوا اور اس وقت بیٹی بھی چھوٹی تھی اور ذرائع آمدن بھی کچھ نہیں تھا ملزم نے بتایا کہ جائیداد پر بھی کسی نے قبضہ کیا جس پر کئی سال عدالت میں مقدمہ کیا مگر ہاتھ کچھ نہ آیا ملزم نے کہا کہ مقدمہ کے سلسلے میں ہی سکردو گیا ہوا تھا اور سکردو کے ایک سڑک کے کنارئے پریشان بیٹھا تھا کسی سرکاری آفسر نے پریشانی کی وجہ پوچھا تو اسے دل کا حال سنایا اور کہا کہ آنکھوں سے اندھا ہوں معاشی حالت خراب ہونے کی سبب پریشان ہوں تو اس آفسر نے منشیات کا کاروبار کرنے کا مشورہ دیا اس دن سے آج تک منشیات کا کام کر رہا ہو ں ایک سوال کے جواب میں ملزم موسیٰ علی نے کہا کہ ایک کلو چرس دس سے پندرہ دنوں میں بک جاتے ہیں اور ایک کلو چرس پہ پندرہ ہزار روپے تک منافع کما لیتا ہوں اور ضلع بھر سے منشیات کے عادی لوگ آتے ہیں اس کے علاوہ کبھی کبھی سکردو سے بھی لوگ آتے ہیں اور چرس لے جاتے ہیں انھوں نے مزید کہا کہ وہ خود کسی قسم کی منشیات استعمال نہیں کرتے ہیں موسیٰ علی نے انکشاف کیا کہ ضلع گانچھے میں ایک اور منشیات کا بیوپاری بھی ہے جس کا نام بھٹو ہے اور وہ سب ڈوثزن ڈغونی کا رہنے والا ہے مگر اس سے رابطے میں نہیں ہے جب موسیٰ علی سے پوچھا کہ اسے اتنی بھاری مقدار میں چرس کون لاتا ہے تو جواب میں کہا کہ ٹرک اور ٹینکر کے ڈرائیور انہیں مال لاتے ہیں اور کلو تقریبا پینتالیس ہزار تک میں ملتے ہیں ملزم نے کہا کہ میں بھی مانتا ہوں کہ یہ کام گناہ کا ہے اور غیر قانونی ہے اور آئندہ یہ کام نہیں کروں گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button