سیاحت

درہ بابوسر کھول دو ۔۔۔۔۔۔۔

چلاس( خصوصی رپورٹ :عمرفاروق فاروقی) اپریل کی سورج نے سڑک پر پڑی برف کو پگھلا دیا اوربابوسر روڈ جموداس تک ہر قسم کی ٹریفک کیلئے خودبخود کھل گیا ،روڈ کھلتے ہی مقامی سیاحوں نے بابوسر کا رخ شروع کر دیاہے۔ جموداس کے مقام پر مقامی سیاحوں نے ڈیرے جما لیئے اور برف سے خوب محظوظ ہوتے رہے اپریل کا مہینہ شروع ہوتے ہی چلاس اور دیگر علاقوں سے مقامی سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد روزانہ بابوسر کے سیر سپاٹے کیلئے نکل آتی ہے اور سیاحتی مقام بابوسر کے پرفضا موسم سے خوب لطف اندوز ہوتے ہیں ،اور دن بھرڈھول کی تھاپ پر رقص کرکے ماحول کو خوب گرماتے ہیں۔

ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو سہولیات میسر نہ آنے کی وجہ سے سینکڑوں سیاح بابوسر کا رخ نہیں کررہے ہیں اور سیاحوں کو مشکلات کا بھی سامنا ہے ۔

بابوسر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی سیاحوں نے کہا کہ وادی بابوسر میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سیاحت کی طرف سے اب تک سیاحوں کی سہولت کیلئے کوئی اقدامات نہیں اُٹھائے گئے ہیں اور نہ ہی درہ بابوسر کو کھولنے کیلئے کوئی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ جموداس تک بابوسر روڈ برف پگھلنے کی وجہ سے کھل گیا ہے لیکن انتظامیہ نے روڈ کھولنے کیلئے کوئی اقدام اب تک نہیں اُٹھایا ہے ،جس کی وجہ سے سینکڑوں سیاح جموداس سے واپس ہونے پر مجبور ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بابوسر ٹاپ پر چند فٹ برف ہے اگر روڈ کھولنے کا کام ابھی سے شروع کیا گیا تو آئندہ چند ہفتوں میں بابوسر ٹاپ کھل سکتا ہے لیکن انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بابوسر ٹاپ کو کھولنے کیلئے ابھی تک کوئی منصوبہ بندی اور پلان سامنے نہیں آیا ہے ،جو کہ افسوس ناک ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ شاہراہ بابوسر کو بروقت ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھولنا وقت کی اہم ضرورت ہے ،اس وقت ہزاروں سیاح اسلام آباد اور ملک کے دیگر شہروں میں درہ بابوسر کے کھلنے کا اس انتظار میں ہیں کہ بابوسر روڈ کھلتے ہی وہ بذریعہ بابوسر کاغان روڈ گلگت بلتستان کے خوبصورت برفیلے پہاڑوں اور حسین وادیوں کا نظارہ اور سیر کو نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان ،فورس کمانڈر اور چیف سیکرٹری درہ بابوسر پر سے برف ہٹا کر شاہراہ بابوسر کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھولنے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائیں اور ضلعی انتظامیہ کو فوری احکامات جاری کریں تاکہ بابوسر روڈ جلد کھل سکے اور سیاحوں ،مسافروں کے مشکلات بھی دور ہوسکیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button