چترال

وادی برغوذی حکام کی آنکھ سے اوجھل, بیس کلومیٹر دور وادی میں سرکار کی طرف سے صرف ایک مکتب سکول کا استاد اور ایک خستہ پل 

چترال(گل حماد فاروقی) چترال شہر سے صرف بیس کلومیٹر دور برغوذی وادی حکام کی دائیں آنکھ سے ابھی تک اوجھل رہی ہے۔ یہ وادی 700 افراد پر مشتمل ہیں جہاں تین سو رجسٹرڈ ووٹ ہیں مگر ابھی تک اس وادی میں نہ تو کوئی سکول ہے نہ کالج (مردانہ یا زنانہ) نہ ہسپتال ہے نہ سڑک، نہ بجلی نہ ٹیلیفون ۔

اس وادی سے آل پاکستا ن مسلم لیگ کا واحد منتحب جنرل کونسلر احمد خان جو سابق صدر پاکستان پرویز مشرف کا شیدائی ہے وہ یہاں سے منتحب ہوا ہے مگر اس کا رونا یہ ہے کہ ابھی تک اسے کوئی فنڈ نہیں ملا تاکہ وہ اپنے وادی کی سڑک تو بناسکے۔

وادی برغوذی میں ایک غیر سرکاری ادارے کی تعاون سے صرف ایک پن چکی ہے جو وادی بھر کے لوگوں کا آٹا پھیستا ہے۔

فیض احمد جو پن چکی چلاتا ہے کا کہنا ہے اگر حکومت میرے ساتھ تعاون کرے تو میں اس پانی سے پن بجلی گھر بھی بنا سکتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے پن چکی کیلئے پائپ کے ذریعے پانی کافی اونچائی اور دور سے آیا ہے جو ایک ٹربائن کو آسانی سے چلا سکتا ہے۔ یہ وادی پچھلے دو سالوں سے بجلی سے مکمل طور پر محروم ہیں کیونکہ ریشن بجلی گھر سیلاب کی وجہ سے سال 2015 میں تباہ ہوا تھا اس وقت سے اس پورے علاقے میں بجلی نہیں ہے۔

گاؤں میں ٹھنڈے اور صاف دودھیا پانی کا تو چشمے موجود ہیں مگر اکثر لوگ پانی سے محروم ہیں کیونکہ اس پانی کو پائپ لائن کے ذریعے لانا پڑتا ہے جو ابھی تک کسی نے نہیں کیا۔

اس گاؤں میں سرکار نے صرف ایک ہی مہربانی کی ہے کہ یہاں کے مسجد میں قائم مکتب سکول کیلئے ایک استاد کو تنخواہ دے رہا ہے جو 34 بچوں اور بچیوں کو مسجد میں پڑھاتا ہے۔ ایک معصوم بچی مسکان جو تیسری جماعت میں پڑتھی ہے کا کہنا ہے کہ میں رات کو اکثر یہ سوچتا ہوں کہ تیسری جماعت پاس کرنے کے بعد میں مزید تعلیم کیسے حاصل کرسکوں گی کیونکہ میرے علاقے میں کوئی زنانہ سکول نہیں ہے۔ اور ایک پیاری سی بچی صائمہ کہتی ہے کہ جب بارش ہوتا ہے تو اس مسجد کا چھت بھی ٹپکتا ہے جو بہت پرا نا ہے اور راستوں میں کیچڑ کی وجہ سے ہم سکول بھی نہیں آسکتے ۔

اس وادی میں نہایت ٹھنڈے اور صاف پانی کے قدرتی چشمے موجود ہیں جو ایک ندی میں بہتے ہوئے گاؤں سے گزرتی ہے اور اگر حکومت یہاں راستے اور ضروری سہولیات فراہم کرے تو یہاں سیاحوں کا تانتا بنے گا جو یقینی طور پر اس علاقے کی معیشت پر نہایت مثبت اثرات ڈال سکتے ہیں۔

منتحب کونسلر احمد خان کا کہناہے کہ میرے ساتھ آل پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے بھی کوئی امداد نہیں ہوا ہے اگر میر ی پارٹی ہی میری مدد کرے تو میں اگلے انتحابات میں پرویزمشرف کے پارٹی کیلئے بڑا سیٹ بھی جیت سکتا ہوں۔

علاقے کے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وادی برغوذی میں سڑک، سکول، کالج، ہسپتال کے ساتھ ساتھ ایک پن بجلی گھر بھی تعمیر کرے تاکہ اس وادی کو اندھیروں سے نکالا جاسکے اور ان کی زندگیوں میں بھی اجالا آجائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button