گلگت بلتستان

غذر میں گزشتہ رات دو الگ واقعات میں دو نوجوانوں نے مبینہ طورر پر خودکشی کرلی

غذر(فیروز خان)غذر میں خودکشیوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری۔گزشتہ رات غذر کے دو نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کا چراغ گل کر دیا۔تفصیلات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کے درمیانی شب جپوکے سے تعلق رکھنے والا عبدل شاہ ولد بلبل شاہ نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

واقعےکی اطلاع ملنے پر پولیس تھانہ سنگل کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے جہاں انہوں نے لاش کو اپنے قبضے میں لیکر ڈی ایچ کیو ہسپتال گاہکوچ منتقل کر دیا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا بعد ازاں نوجوان کو اس کے آبائی گاؤں جپوکے میں سپردخاک کر دیا گیا بتایا جاتا ہے کہ نوجوان کی عمر25 سال تھی اور وہ قراقرم یونیورسٹی کا طالبعلم تھا ۔

جبکہ اسی شب دوسرا واقعہ یاسین کے گاوں املست میں پیش آیا جہاں بارویں جماعت کے طالب علم سید جلال حسین ولد مطلب شاہ نے بھی گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا چراغ گل کر لیا ۔واقع کی اطلاع پر یاسین پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو اپنی تحویل میں لیکر سول ہسپتال طاوس منتقل کیا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل گاہکوچ کے نواحی گاؤں سے تعلق رکھنے والے ساتویں جماعت کے طالب علم نے خود کشی کی تھی جبکہ تین روز قبل ہموچل گاؤں کے ایک نوجوان نے بھی اپنے آپ پر فائر کر کے خود کشی کی کوشش کی تھی جس سے بروقت ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی کوشش سے اس کی جان بچ گئی ۔تین سے چار روز کے اندر خودکشیوں کے مسلسل چار واقعات سے غذر کے عوامی حلقوں میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے عوامی حلقوں نے حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے علاوہ دیگر اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ غذر میں خودکشیوں کے پڑھتے ہوئے رجحان پر قابوپا نے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button