سیاحت

غیر ملکی سیاحوں کے لئے این او سی کی شرط ختم کی جائے، گلگت بلتستان تھنکرز فورم کا مطالبہ

اسلام آباد (ابرار حسین استوری) گلگت بلتستان تھینکرفورم کے زیر اہتمام ایک مکالمہ بعنوان غیر ملکی سیاحوں کیلیے این او سی کا مسلہ اور گلگت بلتستان میں غیر قانونی طور پر لاگو ٹیکسز اور اس حوالے سے حکومتی کردار۔اس اہم ٹاپک پر تقریبا 70 تھنکرز گلگت بلتستان کے دانشوروں نے حصہ لیا اور بڑی دلچسپی سے اپنی قیمتی آرا سے فورم کو نوازا، اکثریتی رائے اس بات پر پہنچی کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی، کاہلی سے گلگت بلتستان میں سیاحت تباہی کے دھانے تک پہنچی ھے اور اس شعے سے منسلک جی بی کی 30 فیصد آبادی متاثر ھو رہی ھے جس پر 99 فیصد شرکا نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر این او سی کی شرط ختم کی جائے اور زیادہ سے زیادہ سیاحو ں کی آمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ علاقے کی معیشت پر مثبت اثر پڑے۔

اس کے ساتھ ساتھ سو فیصد شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ اور سابقہ حکومت نے جو ٹیکسس کا نفاذ کیا ہوا ھے وہ بلکل ہی ناجائز اورلاقانونیت پر مبنی ھے، جب تک جی بی کو مکمل آئینی حقوق نہیں دیا جاتا تمام لاگو ٹیکسز کو فوری ختم کیا جائے اور بین لااقوامی قوانین کے مطابق متنازعہ اور مقبوضہ علاقوں میں دی جانے والی تقریبا ایک سو اشیاء خوردنوش پر سبسڈی کو یقینی بنایا جائے۔

آخر میں آتفاق رائے سے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ چائنہ پا کستان اقتصادی راہداری کو کامیاب بنانے کے لیے جی بی کو برابری کی بنیاد پر حصہ دیا جائے۔ اس اہم ٹاپک پر اسپیکر کے فرائض سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے مشیر وزیر عبادت علی ایڈووکیٹ تھے. جنہوں نے تمام صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے گلگت بلتستان میں سیاحوں کے داخلے کے لئے سخت قانون اور این او سی کے عمل کو چھے ماہ کرنے پر تمام سفارشات اور دانشوروں کی رائے کو آپ تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button