بلاگز

بچے بچے کی زبان پر شہزادہ مسعود الملک۔۔۔۔

بشیر حسین آزاد

چترال ٹاون میں بچے بچے کی زبان پر شہزادہ مسعود الملک کانام ہے اور بچے بچے کو یہ اُمید ہے کہ شہزادہ مسعود الملک ان کو نااُمید نہیں کرے گا۔یہ 2015ماہ مارچ کا ذکر ہے ۔شہزادہ مسعود الملک نے کامرس کالج کے لان میں ٹاون کے800شرفاء ،عمائدین اور سیاسی وسماجی کارکنوں کا عظیم الشان کنونشن منعقد کیا۔یورپی یونین کے شکریے کے لئے بڑے بڑے بینرلگائے گئے۔ایم این این شہزادہ افتخارالدین،ایم پی اے سلیم خان اور ایم پی اے فوزیہ بی بی نے بھی کنونشن میں شرکت کی۔چترال سکاؤٹس کے سابق کمانڈنٹ بریگیڈئیر نعیم اقبال سمیت کئی اہم شخصیات نے اس موقع پر تقریریں کیں۔دوتقریریں بیحد اہم تھیں۔سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹیو افیسر شہزادہ مسعود الملک نے ٹاون کے عوام کو خوشخبری دی کہ یورپی یونین کے تعاون اورPEACEپراجیکٹ کی فنڈنگ سے ایس آر ایس پی نے آج گولین کے مقام برموغ میں چترال ٹاون کے عوام کے لئے دومیگاواٹ بجلی گھر کی بنیاد رکھی ہے۔یہ بجلی گھر9مہینے بعد دسمبر2015میں تیار ہوگا۔اورجنوری2016میں ٹاون کے عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات مل جائیگی۔بجلی کی فراہمی میں کوئی تعطل نہیں ہوگا۔رکاوٹ نہیں ہوگی۔اس واقعہ کی بڑی بات یہ تھی کہ صفدر علی کاش نے گولین اور کوہ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے مجوزہ بجلی گھر کو برموغ اور کوہ کے عوام کے طرف سے ٹاون کے عوام کے لئے تحفہ قرار دیا۔اور ہرقسم کے تعاون کا یقین دلایا۔

چترال ٹاون کے عوام کے طرف سے پاؤر کمیٹی کے صدر خان حیات اللہ خان نے تقریر کرتے ہوئے ٹاون کے عوام کی طرف سے شہزادہ مسعود الملک،گولین اور کوہ کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔9مہینے گذرگئے بجلی نہیں آئی،سال گذر گیا،پھر نو مہینے گذر گئے،دوسرا سال بھی گذر گیا دومہینے اور گذرگئے۔ایک دن خبر آگئی کہ صوبائی وزیر محمود خان اور ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک نے بجلی گھر کا افتتاح کیا۔ایم این اے شہزادہ افتخار الدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔افتتاح کی تصویریں آگئیں تو اس میں خان حیات اللہ خان اور صفدر کاش کا نام نہیں تھا۔اس کے بعد شدید بدامنی کی کیفیت ہے۔بجلی گھر کے خلاف باتیں شروع ہوئی کہ بجلی گھرناکام ہوا ہے39کروڑ خرچ ہوئے۔بجلی گھر سے400کلوواٹ بجلی آتی ہے۔سسٹم کے اندر نقص ہے،چائنا سے انجینئر بلانے کی ضرورت ہے۔صفدر علی کاش نے کوہ کے عوام کو لیکر ٹاون کو بجلی دینے سے انکار کردیاہے۔واپڈا نے عملہ دینے سے انکار کیا ہے۔کوغذی ،برغذی،کجو،راغ کے عوام نے بجلی پر قبضہ کیا ہے۔پاؤر کمیٹی کو درمیان سے نکال کر فارغ کردیا گیا ہے۔اب ٹرانسمیشن لائین پیڈو کی ہے۔انتظام واپڈا کا ہے۔بجلی کوغذی،برغوزی اور کجو اورراغ کے عوام کی ہے۔چترال ٹاون کا نام اس میں مذکور ہی نہیں۔

چنانچہ رمضان المبارک اور عید کے دنوں میں بچے بچے کی زبان پر شہزادہ مسعود الملک کا نام ہے۔یہ شہزادہ صاحب کی عزت کا مسئلہ ہے۔ایس آر ایس پی کے لئے اعتبار اور اعتماد کا مسئلہ ہے،ٹاون کے عوام کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔کوہ کے عوام کے لئے وعدہ خلافی کا مسئلہ ہے۔کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ شہزادہ مسعود الملک ایک بار پھر ٹاون کے عوام کو کامرس کالج کے لان میں بلائیں۔پاؤر کمیٹی کے خان حیات اللہ خان کو تقریر کی دعوت دیں۔گولین کی کمیونٹی کے نمائندے صفدر علی کاش کو خطاب کی دعوت دیں اور عوام کو صاف صاف الفاظ میں بتائیں کہ اصل بات کیا ہے؟بجلی ہے یا نہیں؟ٹاون کے لوگوں کو ایک بار پھر یورپی یونین کا شکریہ ادا کرنا چاہیئے یا نہیں؟

گومگو،غیر یقینی،بدگمانی اور بدامنی کی موجودہ فضا کو شہزادہ مسعود الملک نے ختم نہیں کیا تو دوسرا کوئی بھی اس فضا کو ختم نہیں کرے گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button