سیاست

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں کی اپنی ہی پارٹی کی نئی کابینہ پر تنقید، صوبائی حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا

گلگت( فرمان کریم) پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے رہنما آمنہ انصاری ، گلاب شاہ آصف اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں اس وقت نواز شریف کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر استفیٰ دیں اور ملک کو پیدا ہونے والے بحران سے نکالے اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بتائے گئے فارمولے کو اپناتے ہوئے ملک کو بچائے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد عوام کی نظریں اب سپریم کورٹ کی طرف ہیں ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ عوام کو مایوس نہیں کرئیگی اس وقت صوبائی حکومت کی گلگت بلتستان مین من مانیاں عروج پر ہیں کوئی اپوزیشن نہ ہونے کی وجہ سے کرپشن لوٹ کھسوٹ ، بدعنوانی میرٹ کی پامالی بدانتظامی اور ٹھیکوں کی بندر بانٹ جاری ہے ۔ ان تمام ایشو پر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے جو کہ پی ٹی آئی نے شروع کی ہے ۔ شیڈول فور پر صوبائی حکومت نظر ثانی کرتے ہوئے ہمارے سیاسی ، مذہبی رہنماوں کو فوری طور پر شیڈول فور سے آزاد کرے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ پا کستان تحریک انصاف صوبائی حکومت کی ان حرکتوں کو دیکھ رہی ہے حکومت اپنے حرکتوں سے باز آئے بصورت دیگر پاکستان تحریک انصاف صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر ئیگی۔

اُنہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی نو منتخب کابینہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کی موجودہ کابینہ کو منتخب کرتے وقت کارکنوں کو نظر انداز کیا گیا ہے جس پر کارکنوں کو تحفظات ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس نے حقیقی جہوریت کی اصل روح کے ساتھ ملک وقوم میں متعارف کرانے کے لئے اپنی جماعت کے اندر انٹر پارٹی الیکشن کے نظام کو یقینی بناتے ہوئے خود پارٹی کے بانی عمران خان کو حال ہی میں اس عمل سے گزار کے 11جون 2017کو پارٹی کا چیئرمین منتخب کیا۔ اس سلسلے مین پاکستان تحریک انصاف نے انٹر پارٹی الیکشن سے قبل باقاعدہ ایک الیکشن کمیشن تشکیل دیا ہے جس میں سینیٹر اعظم خان سواتی کو الیکشن کمیشن بنایا گیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ 5جون 2017کو اعظم خان سواتی نے ایک نو ٹفکیشن کے ذریعے پورے پاکستان میں تمام تنظمیوں کو تحلیل کر دیا ہے جبکہ ملک میں تمام تنظمیوں کو تحلیل کرنے کا باقاعدہ فیصلہ جاری ہو نے کے باوجود افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے۔ کہ گلگت بلتستان میں عہدوں اور ٹکٹوں کے پیچھے بھاگنے والے چند عناصر پارٹی کے نظم و ضبط اور قوانین کو توڑتے ہوئے نہ صرف عہدوں پر چپکے ہو ئے ہیں بلکہ تنظیم سازی کے نام پر مذید کارکنوں اور عوام کو مسلسل گمراہ کر رہے ہیں اور ساتھ میں پارٹی کے اندر دھڑا بندی پیدا کر رہے ہیں اور پی ٹی آئی کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔الیکشن کمیشن کے نوٹفکیشن کے بعد واضع ہوا ہے کہ پورے پاکستان میں 5جون 2017کے بعد کسی قسم کا تنظیمی ڈھانچہ برقرار نہیں رہا ہے اور اس کے بعد کو بھی فرد پارٹی کا عہدہ استعمال نہیں کرسکتا اور انٹر پارٹی الیکشن ہو نے تک کوئی بھی شخص تنظیم سازی نہیں کر سکتا ہت اور ان تمام وضاحتوں کے باوجود اگر کوئی شخص اپنی غیر آیئنی اقدامات سے بعض نہیں آیا تو اسکے تمام اقدامات کو پارٹی کے خلاف سازش قرار دیا جائے ۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت کی وجہ سے پاکستان بھر سے پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ (ن) اور دیگر مذہبی پارٹیوں سے لوگوں ہماری پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے میرٹ کو پامال کیا ہے کرپشن عام ہو گی ہے بہت جلد پاکستان تحریک انصاف صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر ئیگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button