عوامی مسائل

پھنڈر سے شندور تک: آٹھ سال گزر گئے، بیس کلومیٹر طویل سڑک پکی نہ ہوسکی

غذر(نیت ولی شاہ) پھنڈر سے شندور تک پکی سڑک کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے غذر کے راستے چترال جانے اور چترال کے راستے غذر آنے والے مسافروں خصوصا گرمیوں کے موسم میں ہزاروں کی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پرویز مشرف دور حکومت میں پھنڈر تک پکی سڑک کی تعمیر مکمل ہوگئی تھی۔ ان کے جانے کے بعد گذشتہ آٹھ سالوں کے دوران بیس کلومیٹر کی سڑ ک کی تعمیر نہ ہوسکی گلگت بلتستان آنے والے ہزاروں سیاح سالانہ اس روڈ پر سفر کرتے ہیں مگر وقت کے حکمرانوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے تاحال یہ اہم سڑک کی تعمیر نہ ہونے سے یہاں آنے ہزاروں سیاحوں کو سفر میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پر رہا ہے جبکہ پھنڈر سے ٹیرو اور بارست تک سڑک پکی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے عوام کو آمدورفت کے سلسلے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے پھنڈر سے شندور تک پکی سڑک کی منظوری دینے کے باوجود اس منصوبے پر کام نہ ہوسکا دوسری طرف اگر یہ سڑک کی تعمیر مکمل ہوجائے تویہ سڑک شاہراہ قراقرم کے متبادل کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے مگر کم لاگت میں تعمیر ہونے والے اس اہم منصوبوں کو چھ سال گزرنے کے باوجود بھی فنڈز فراہم نہ کرنے سے پایہ تکمیل کو نہیں پہنچایا جاسکا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button