عوامی مسائل

غذر میں بعض سرکاری محکموں کے ملازمین حکومت پر بوجھ بن گئے ہیں

غذر (آئی این پی ) غذر میں بعض سرکاری محکموں کے ملازمین حکومت پر بوجھ بن گئے ان محکموں میں تعینات ملازمین گھروں بیٹھ کر تنخواہ وصول کرتے ہیں اس سے قبل کام چور ملازمین کی شکایت پر انتظامیہ کے بڑی مختلف دفتروں پر چھاپے لگاکر ملازمین کی حاضری رجسٹر کی چیک کرتے تھے مگر گزشتہ چھ ماہ کے دوران انتظامیہ کے بڑوں نے اس حوالے سے کسی بھی محکمے میں جاکر ملازمین کی حاضری چیک کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کی جس کی وجہ سے اب نوبت یہاں تک آئی ہے کہ غذر کے بعض سرکاری ملازمین تنخواہ سرکا ر سے لیتے ہیں اور ڈیوٹی نجی اداروں میں کرتے ہیں کوئی پرائیوٹ اداروں میں چیرمین ہے تو کسی نے ڈائریکٹر کی چارج سنبھال لی ہے ڈیوٹی ٹائم پرغذر کے بعض محکموں کے ملازمین جنہوں نے نجی اداروں میں مختلف عہدے لئے ہوئے ہیں نے اپنی مرضی سے چھٹیاں کرنے سے عوام در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں دور دراز کے علاقوں سے اپنے مسائل کے حل کے لئے گاہکوچ انے والے سائلوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کبھی متلقہ محکمہ کا یا تو سربراہ موجود نہیں ہوتا اگر وہ موجود ہو تو محکمہ کا ملازم نہیں ہوتا جس باعث ہمیں سخت پریشان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ادھر ذرائع سے یہ معلوم ہوا ہے کہ غذر کے بعض محکموں کے افسران اور ملازمین نے نجی اداروں کے بھی چارج سنبھالنے کی وجہ سے وہ سر کاری دفتروں کو ٹایم نہیں دیتے جس کی وجہ سے سائل اپنے مسائل کے حل کے لئے کئی کئی دن ان کا انتظار کرتے ہیں ایک طرف گلگت بلتستان میں ہفتے میں دو چھٹیاں ختم نہ ہونے سے عوام کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے کہ عوام کو اپنے مسائل کے حل میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے چھٹیوں نے خطے کے عوام کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا نہ بجلی کی بچت اور نہ ہی دو چھٹیوں سے عوام کو یا حکومت کو کوئی فائدہ گلگت بلتستان میں ہفتے میں دو چھٹیوں نے عوام کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے اب تو لوکل چٹھوں کی وجہ سے عوام مزید پریشان ہیں سرکاری چھٹی کا پتہ بھی چلتا ہے مگر لوکل چھٹی کا پتہ بھی نہیں چلتا جس سے دور دراز کے علاقوں سے انے والے سائلوں کو سخت مشکلات اور کرایہ کی مد میں اضافی رقم کا بوجھ بھی برداشت کرنا پڑ رہا ہے عوامی حلقوں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ کے بڑوں کو احکامات جاری کریں کہ کام چور ملازمین کے خلاف کارروائی ہو تاکہ عوامی مسائل حل ہوسکے نیز اپنی مرضی سے سرکاری دفتروں کو بند کرنے والے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button