ہفتہ پہلے کی بات ہے۔ ہوا کیا پاکستان کی سب سے بڑی عدالت، جسے سپریم کورٹ کہا جاتا ہے، جی جی پاکستان کی، میں آزاد کشمیر یا گلگت بلتستان کی بات نہیں، کر رہا آزاد کشمیر کے باسی شائد سپریم کورٹ کے نام سے نا اشنا نہیں لیکن گلگت بلتستان کے عوام ۔
خیر چھوڑیں جی اس بارے کیا منہ کھولیں ۔
مطلب کی بات کی طرف آتے ہیں پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے جب ایک منتخب وزیر آعظم جی جی پاکستان کا ۔یار یہ بار بار آپ پاکستان کا پاکستان کا کیوں کہہ رہے ہیں ؟۔پاکستان تو ہمارا ہے ہماری جان ہے ہماری پہچان ہے۔میں نے کب کہا کہ یہ تمھارا ہے۔ میں تو یہ کہہ رہا ہوں پاکستان پاکستانیوں کا ہے جس کے چار صوبے ہیں۔پنجاب سندھ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ۔نام گننے کی کیا ضرورت تھی یہ تو سبھی جانتے ہیں۔ ٹھیک کہا آپ نے سبھی جانتے ہیں ۔سب کہتے ہیں میں بھی پاکستان ہوں توُ بھی پاکستان ہے۔واہ واہ ملی نغمہ بھی آپ کو یاد ہے کیا کہنا ؟ بہت شکریہ۔مجھے تو پاک سر زمین شاد باد بھی یاد ہے جو پورا کا پورا فارسی میں ہے۔فارسی میں جی ہاں میں کوئی فارسی نہیں بول رہا جو آپ کو سمجھ نہ آئے۔فارسی ہی تو بول رہے ہو کبھی کچھ کبھی کچھ۔یہ فارسی نہیں تو اور کیا ہے۔یار کبھی کچھ کبھی کچھ سے آپ کی کیا مراد ہے کیا اسی کو فارسی بولنا کہتے ہیں ؟ جی جی جب کسی کی کوئی بات سمجھ نہ آئے تو عموماً یہی کہا جاتا ہے کہ یہ کیا فارسی بول رہا ہے اسی لئے کہہ رہا ہوں ۔کیا کہہ رہے ہو ۔میں آپ کو بات سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں اور ایک آپ ہیں کہ سمجھنا ہی نہیں چاہتے ہو۔ میں کیا سمجھوں بات آپ نے پوری ہی نہیں کہ ادھر ادھر کی ملا رہے ہو سپریم کورٹ، صوبے، میں پاکستان ہوں ،فارسی، پاک سر زمیں شاد باد۔بس بس یار بات سنو اب کے بار پوری کہ پوری بات سنادیتا ہوں۔ میں بات کر رہا تھا سپریم کورٹ پاکستان کی اس بڑی عدالت نے ایک منتخب وزیر آعظم کو نا اہل قرار دیا ۔اب اس نا اہلی کی وجوہات پوچھنے مت بیٹھو وجوہات اس کی جو بھی ہوں ہمیں اس سے کیا لینا دینا ۔کیوں بھائی کیوں نہیں لینا دینا ۔اوہ ہو یار خاموشی سے سنو بیچ میں مت بولو بیچ میں بولنے کا کوئی فائدہ نہیں اس کا نقصان ہوتا ہے اور بعض اوقات بڑی سبکی بھی ہوتی ہے۔ کیسی سبکی پھر وہی فارسی میں بات۔ نہیں سننا ہے مجھے تمھاری بات ۔میں تو بولونگا ۔یار خفا نہ ہونا ایک بات کہوں ہاں ہاں کہو اگر بیچ میں بولو گے تو تمھاری حالت بھی آزاد کشمیر کے صدر اور جی بی کے وزیر اعلیٰ کی طرح کی ہو سکتی ہے ۔لو کر لو بات یہ بیچ میں صدر اور ایک زائد وزیر اعلیٰ کیسے آگئے ابھی کچھ دیر پہلے آپ نے کہا تھا کہ پاکستان کے چار صوبے ہیں اور اب کہہ رہے ہو جی بی کا وزیر اعلیٰ اور صدر کیا کہانی ہے یہ۔ بھائی میرے اصل کہانی ہی یہی ہے جو میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں جو آپ بیچ میں بول بول کر پورا کرنے دیتے ہی نہیں ہو۔اچھا اچھا بولو کیا ہوا تھا ۔ ہونا کیا تھا اس عدالت کے فیصلے کے بعد پاکستان میں مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والےافراد اور تجزیہ نگاروں نے اپنے دانشورانہ تبصرے پاکستانی ٹی وی چینلز میں شروع کر دئے۔پاکستانی بڑے بڑے دانشور پاکستان ،پاکستانی فوج ،پاکستانی وزیر آعظم اور پاکستانی عدلیہ کی شان میں بڑی پیاری پیاری گستاخیاں کی دل چاہ رہا ہے کہ جلدی ایک تحریک شروع کرکے پاکستان سےالحاق کرنے کو دل کرتا ہے ۔اس سے آگے میرا اپنا مفاد ہے کہ نہ بڑھوں۔ نہ تین میں نہ تیرہ میں ۔ یہ کس کو بولا یار یہ میں نے اپنے لئے بولا ہے اپنے سے کیا مراد ہے اپنے سے مراد میرے بھائی آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کیوں یہ پاکستان نہیں ؟۔
بڑا مشکل سوال پوچھا آپ نے اگر میں اس کا جواب ہاں میں دیتا ہوں تو پھر شیخ رشید عمران خان اور اوریا مقبول جان آزاد کشمیر کے صدر اور جی بی کے وزیر اعلیٰ کو چھوڑ کر میرے پیچھے پڑ جائنگے کہ اس غدار کو پاکستان کے مخالف کو پھانسی پہ لٹکا دو۔ جوتیاں مارو اس کو ۔ کیونکہ ایسا کہنا صرف پاکستانیوں کا حق ہے ریاستی اور گلگت بلتستان کے عوام کا نہیں۔اب تو آپ سمجھ گئے ہونگے نہ بابا میں تو آپ کے سوال کا جواب نہیں دونگا۔۔کیوں بھائی کیوں جواب نہیں دوگے یار میں اس کا کیا جواب دوں اس کا جواب تو پاکستان کے آئین میں درج ہے۔جب پاکستان کے آئین میں درج ہے تو یہ پاکستان ہی ہوا نا۔نہیں بھائی درج تو ہے لیکن جغرافیائی علاقوں میں شامل نہیں ۔ اور جب یہ جغرافیائی علاقوں میں شامل نہیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کی شکل کسی دوسری صورت میں ہوگی ۔جی ہاں متنازعہ ۔
یہ متنازعہ کیا ہوتا ہے؟ جی ۔متنازعہ اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے ایک سے زائد دعویدار ہوں ۔یار آپ نے مجھے چکرا کے رکھ دیا ۔جی جی چکرانے والی بات ہی ہے اس چکر نے تو ہم سب کو چکرا کے رکھ دیا ہے اور اسی چکر میں ستر سالوں سے بھنور میں غوطے کھا رہے ہیں ۔میں تو کسی اور چکر میں ہوں۔ان چکروں میں مت پڑو نہیں تو عمران خان والی حالت مین پہنچ جاوگے ۔کیوں عمران خان تو نیا پاکستان بنا رہا ہے۔یہ آپ نے پھر عمران خان کی طرف رخ کیا ایسی کی تیسی کر دے گا تیری ۔ہاں ہاں مجھے پتہ ہے کیا کہا تھا اس نے صدر آزاد کشمیر کو ذلیل بے غیرت اور اس کے کزن یا معاون کیا نام تھا یار اس کا ہاں ہاں شیخ رشید نے بھی تو جی بی کے وزیر اعلیٰ کو پدی کیا اور پدی کا شوربہ کہا تھا۔ اچھا ہی تو کہا ہے یار انہوں نے ہمیں ہماری اوقات ہی تو یاد دلادی ہے ۔ایک بات بتائوں اس کا دوش ہم پاکستان کو کیوں دیتے ہیں ۔جب ہم خود ہی اپنی وقعت گرانے پر تلے ہوئے ہیں تو کون ہماری توقیر کرے گا۔ایک ریاست جس کا وجود تھا جو دو ملکوں پاکستان اور ہندوستان کے بیچ وجہ تنازعہ بن گئی اور ایک بین القوامی ادارے جسے یو این او کہا جاتا ہے اس کی قراردادوں کی روشنی میں ان دو ملکوں کے زیر انتظام رکھا گیا تھا اور ایک معین کردہ قوانین بھی بتائے گئے تھے ہم نے ان قوانین کو پس پشت ڈ الا اور اس ریاست کی بے توقیری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تو عمران خان اور شیخ رشید جو پاکستان کے بڑے سیاستدان کہلاتے ہیں ان کی بات ایک طرف رکھ دیں ایک عام پاکستانی بھی ریاست کے ان دو متنازعہ خطوں کے سربراہوں کو یہ کہہ سکتا ہے کیا حثیت ہے تمھاری ۔
Like this:
Like Loading...
Related
آپ کی رائے
comments
Back to top button