خبریں

تھلیچی میں این ایچ اے کا ٹال پلازہ قائم کرنا عوام اور ٹرانسپورٹرز پر ظلم ہے، دیامر ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن

چلاس(بیوروچیف)تھلیچی میں این ایچ اے کا ٹال پلازہ ٹرانسپورٹرز اور عوام پر ظلم ہے۔ٹیکس فری زون میں ٹرانسپورٹرز سے ٹیکس لینا غیر قانونی اقدام ہے۔ٹول پلازہ پر موجود عملہ لوکل گاڑیوں سے بھی ٹیکس وصول کر رہا ہے۔اور ڈرائیوروں کے ساتھ بد اخلاقی سے پیش آرہا ہے اور پولیس کی مدد سے ڈرائیوروں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار دیامر ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے تھلیچی این ایچ اے ٹول پلازہ کے خاتمے کے لئے ضلعی انتظامیہ اور ڈویژنل انتظامیہ کے آفیسران سے ملاقات کے دوران کیا۔ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے کسی اور ضلعے میں ٹول پلازہ اور ٹیکس نہیں ہے۔صرف دیامر کے حدود میں ٹول ٹیکس کے قیام سے دیامر کے ٹرانسپورٹرز شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔دیامر کی گاڑیاں دن بھر اپنے حدود میں گزرتی ہیں۔ان سے ہر بار پیسہ مانگا جا رہا ہے انکار پر تشدد اور بد اخلاقی پر اتر آتے ہیں۔جس پر حکام نے این ایچ اے کے متعلقہ حکام سے بھی رابطہ کیا۔اور ٹول ٹیکس کے خاتمے کے لئے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کی۔بعد ازاں ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے راہنماؤں نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ گلگت بلتستان میں ٹیکس عائد کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے یہ ٹیکس عوام پر اضافی بوجھ ہے۔گلگت آنے والا چلاس میں بھی بلدیہ ٹیکس ادا کرتا ہے اور تھلیچی میں الگ ٹیکس پھر گلگت میں داخلے کا الگ ٹیکس اضافی بوجھ ناقابل برداشت ہے۔اس طرھ کے ظالمانہ ٹیکسز کا سلسلہ جاری رہا تو گلگت بلتستان آنے والے سیاح دوسرے صوبوں کا رخ کریں گے۔ٹیکس کسی صورت تسلیم نہیں ٹیکس کا خاتمہ نہ کیا گیا اور فوری طور پر تھلیچی ٹال پلازہ نہیں ہٹایا گیا تو تمام ٹرانسپورٹرز احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔اور گلگت بلتستان سمیت کوہستان ہزارہ میں بھی پہیہ جام ہڑتال کر دیں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button