پشاور(بشیر حسین آزاد)پاکستان تحریک انصاف چترال کے رہنماؤں نے دروش کو مکمل تحصیل کادرجہ دینے کاصوبائی حکومت کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے چترالیوں کے 70سالہ دیرینہ مطالبے کو پوراکرکے کارنامہ انجام دیاہے جو یقیناًضلع کی ترقی اور مقامی لوگوں کی خوشحالی میں سنگ میل ثابت ہوگی۔پشاور پریس کلب میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت بی بی فوزیہ ‘ پی ٹی آئی ضلع چترال کے صدر عبدالطیف ‘ جنرل سیکر ٹری سجاد احمد ،رحمت غازی،نبی مختیار اور خالد اعظم نے کہاکہ کئی عشروں سے وہاں کے باشندے چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کرتے چلے آرہے تھے لیکن کئی ادوار میں کسی بھی حکومت نے ان کا مطالبہ پورانہیں کیاجسکے باعث چترالی عوا م کو مایوسی کا سامناتھاتاہم موجودہ صوبائی حکومت نے چترالیوں کے نہ صرف دروش کو تحصیل کا درجہ دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کیابلکہ حکومت نے چترال میں دوسرے ادوار کے مقابلے میں اربوں روپے کے ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں کا سلسلہ شروع کررکھاہے جن میں چترال یونیورسٹی کا قیام ،ریسکیو1122،ایون ڈگری کالج برائے خواتین ،لاوی میں 69میگاواٹ ہائیڈرل پاورہاؤس منصوبوں کے علاوہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پالیسی کے تحت 600میگاواٹ کے منصوبوں کو اے ڈی پی میں شامل کیاگیاہے جن کی تکمیل سے ضلع چترال خیبر پختونخواکے سب سے ترقی یافتہ اور مالی لحاظ سے خود کفیل ضلع بن جائیگا۔فوزیہ بی نی نے کہاکہ سیلاب سے تباہ ہونیوالے ریشن پاور ہاؤس کے بحالی کیلئے 98کروڑوروپے مختص کئے ہیں ،سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے کیلئے ایک ہزار اساتذہ کے این ٹی ایس کے ذریعے بھر تی عمل میں لاچکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ 2015-16میں سیلاب اور زلزلے سے تباہ ہونیوالے مکانات کی آبادکاری کیلئے مجموعی طور پر 2ارب 98کروڑروپے کے نقد سمیت انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے ایک ارب پیکیج بھی دیاجاچکاہے انکاکہناتھاکہ وزیر اعلیٰ پرویزخٹک نے چترال شندور روڈ کو سی پیک کا حصہ بناکر چترالیوں کے دل جیت لئے ہیں۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔