خبریں

محکمہ برقیات کی گلگت بلتستان میں ۹۹فیصد کوریج ہے ۔ سکریڑی واٹر اینڈ پاور

سکردو(پ ر ) گلگت بلتستان کے سکریڑی واٹر اینڈ پاور ظفر وقار تاج جو ان دنوں سکردو میں آئے ہوئے ہیں نے آج سکردو میں زرائع ابلاغ کے نمائیند وں سے ملاقات میں خصوصی ملاقات میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہر ممکن طریقے سے کوشیش کررہی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے عوام الناس سے کہا ہے کہ وہ ادارے کے ساتھ توانائی کنزرویشن میں بھرپور تعاون کریں۔ گلگت بلتستان میں بجلی صرف روشنی کے لیے مہیا کی جاتی ہے ۔لیکن علاقے میں بجلی کا بے دریخ استعمال ہورہا ہے ۔ اگرعوام الناس تعاون کرتے ہوئے بجلی کے غیر ضروری استعمال کو کم کریں تو علاقے میں بجلی کی قلت میں کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے گلگت کے بعض مقامات کا خصوصی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں بجلی کا بے تحاشہ استعمال ہورہا تھا اور اکثر بجلی چوری کے واقعات رونما ہورہے تھے لیکن ادارے کی موثر حکمت عملی اور سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے باعث اس کی روک تھام کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ برقیات ایک موثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہوکر علاقے میں غیر ضروری اور غیر قانونی بجلی کے استعمال کی روک تھام کے لیے کام کررہا ہے اور جلد ہی مختلف اضلاع کے ساتھ ساتھ بلتستان میں بھی ادارے کی طرف سے موثر کارروائی شروع کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ عوام الناس اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔بجلی کی کمی کے ان ایام میں بھاری برقی الات کے استعمال کو کم سے کم کیا جائے اور اپنے گھروں میں غیر ضروری بجلی کے استعمال کی روک تھام کی جائے تو علاقے کے دیگر لوگوں کو بھی مساوی طریقے سے بجلی کی فراہمی ہوگی ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ محکمہ برقیات کی گلگت بلتستان میں ۹۹فیصد کوریج ہے ۔لیکن بجلی کی غیر ضروری اور غیرقانونی استعمال کے باعث کمی واقع ہوتی ہے ۔ ہنزہ ، سکردو اور چیلاس میں اس وقت بجلی کی لوڈ شیڈینگ زیادہ ہے جبکہ باقی اضلاع میں اتنی لوڈ شیڈینگ نہیں ہے اس بارے میں انہوں نے مزید تٖفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں عرصہ دراز کے بعد وفاقی حکومت کے دو پر وجیکٹس قائم ہوئے ان میں سدپارہ ڈیم کے ہائیڈرل پروجیکٹ سے ۱۷ میگاواٹ اور گلگت نلتر کے ۱۴ میگاواٹ کے منصوبے تعمیر کیے گئے ہیں۔گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی انرجی ضروریات کے پیش نظر وفاقی حکومت کی طرف سے تین نئے منصوبوں پر کام جاری ہے ان میں ہیزل گلگت کا ۲۰ میگاواٹ پاور پروجیکٹ ، نلتر گلگت میں ۱۶ میگاواٹ اور ہرپو سکردو میں ۳۴ میگاواٹ پر کام جاری ہے اس کے علاوہ پانچ ارب کے علاقائی گرڈ سٹیشن کے قائم سے گلگت بلتستان میں بجلی کی کمی کے اضلاع کو بجلی فراہم کرنے کے لیے کام جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سدپارہ ڈیم کی بہتری کے لیے وزیر اعلی گلگت بلتستان نے ایک جوائنٹ کمیٹی تشکیل دی ہے جو تمام معمالات کا جائزہ لیکر ڈیم کے بہتری کے لیے موثر فیصلہ کرے گی اور کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ڈیم کے لیے اضافی پانی اور ہائیڈرل پروجیکٹس کی تعمیر و مرمت کے لیے موثر اقداماتگ کیے جائینگے ۔ اس موقع پر بلتستان کے چیف انجینئر اکبر ناز نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے علاقے میں بجلی کی کمی کو دور کرنے کے لیے موثر اقدامات کا عزم کو دہریا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button