خبریںمعیشت

ہنزہ۔ نگر میں زمینوں کے معاوضے 2013 میں بڑھا دیئے گئے تھے، قائم مقام ڈپٹی کمشنر نگر سمیع اللہ فاروق

نگر ( بیورو رپورٹ) ہنزہ میں زمینوں کے معاوضے 2012-13 میں بڑھا دیئے گئے تھے،جبکہ میں نے کلیکٹر کی حیثیت سے ہنزہ کی زمینوں کی قیمت مزید بڑھانے کے لئے تحریری سفارشات آگے بھیجی ہیں، امید ہے زمین کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ قائم مقام ڈپٹی کمشنر نگر سمیع اللہ فاروق کا میڈیا سے خصوصی بات چیت۔

انہوں نے ڈپٹی کمشنر نگر کے دفتر میں میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہنزہ میں زمینوں کے معاوضے آج سے چار سال قبل جب ضلع ہنزہ اور نگر ایک ہی ضلع تھے اس وقت بڑھا دئے گئے ہیں جبکہ ہنزہ میں مختلف زمینوں کے مختلف شرح رکھے گئے ہیں ۔ کمر شل زمینوں کے نرخ اور ہیں جب کہ کھیت،گھاس پوس والی اور بنجر زمینوں کی الگ نرخ رکھے گئے ہیں ۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مشترکہ ضلع ہنزہ نگر میں اس وقت کے ڈپٹی کمشنر عمران علی سلطان نے نگر اور ہنزہ کے مختلف علاقوں میں کھلی کچہریوں میں عوامی مطالبات پر اعلان کیا تھا کہ زمین کے معاوضوں کو پرانے نرخوں سے چار گنا بڑھا کر نوٹیفیکیشن کا اجرا ء کیا گیا ہے اس لئے آپ بلا خوف وخطر ترقیاتی منصوبوں کے لئے اپنی زمینیں فراہم کریں ۔ اس کے بعد عوام نے سکھ کا سانس لیتے ہوئے اپنی زمینوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے اپنی قیمتی زمینیں واگذار کی ہوئی تھیں۔ لیکن صوبائی حکومت کی عوام کش پالیسی کے سبب اس وقت کے نوٹیفیکیشن کو پس پردہ رکھ کر عوام کو بیس سال قبل کے نرخوں سے زمین کے معاوضوں کی ادائیگی شروع کی ہے ۔

متاثرہ لوگوں نے اس انکشاف کے بعد عدالت عالیہ سے درخواست کی ہے کہ فوری طور ان پر ہونے والی اس ظلم و نا انصافی کا نوٹس لے اور اور قانون و آئین کے مطابق زمین کی معاوضوں کی مکمل ادائیگی کے لئے خصوصی احکامات جاری کرے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ہمیں زلیک و رسوا ء کر کے ہزاروں اخراجات کرنے کے بعد بتا دیا جاتا ہے کہ آپ کے کمپنسیشن کا چک تو پرانے ریٹ پر ہی بنا ہے ۔اب ایسی صورتحال میں عوام کیا کرے اگر عدالت ہماری مدد کرے تو ہم اس ظلم و نا انصافی سے بچ سکتے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button