خبریں

شگر: مطالبات ماننے تک ہڑتال جاری رہے گا، روڈ بند ہونے سے عوام مشکلات سے دوچار

شگر(عابدشگری) پہلے آئینی حقوق پھر ٹیکس نافذ کرو، آئینی حقوق کے بغیر ٹیکس منظور نہیں ۔ شگر کی عوام ٹیکس کی نفاذ کیخلاف ڈٹ گئے۔ ودہولڈنگ ٹیکس اور دیگر ٹیکسوں کیخلاف عوامی ایکشن کمیٹی ،انجمن تاجران اور بازار کمیٹی شگر کی کال پر ضلع بھر میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال رہا۔

اس موقع پر مارکیٹ ،دکانیں،عوامی مراکز،ہوٹلز اور نجی ادارے بند رہا۔ جبکہ سڑکوں پر گاڑیاں بالکل بند رہے۔سکردو اور دیگر شہروں سے شگر ڈیوٹی پر آنے والے سرکاری ملازمین سڑک بند ہونے کی وجہسے آفسں نہیں پہنچے۔ جبکہ دیگر شہروں کوجانے والے اور علاج کیلئے اردو جانے والے مسافر اور مریض بھی گاڑیوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہوئے ۔

پیر کی علی الصبح ہی بازار کمیٹی کے عہدیداروں نے پٹرول پمپ پر رکاوٹ کھڑا کرکے سکردو جانے والی سڑک کو بند کردیا تھا جس کے باعث درجنوں گاڑیاں دونوں جانب پھنس گئے۔ مسافر اور گاڑی مالکان بازار کمیٹی کے منت سماجت کرتے رہے لیکن انہوں نے سڑک کھولنے سے انکار کرتے ہوئے سڑک کو مکمل بند رکھا۔

اس موقع پر لوگوں کی جانب سے صوبائی حکومت کیخلاف احتجاج بھی کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بازار کمیٹی شگر کے صدر وزیر محمد نسیم،مجلس وحدت المسلمین شگر کے رہنماء محمد ظہیر عباس،پی ٹی آئی کے رہنماء وزیر سکندر اور سماجی شخصیت حاجی محمد علی نے کہا۔صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام پر نافذ کردہ ٹیکس انتہائی ظالمانہ اقدام ہیں۔حکومت پہلے ہمیں آئینی طور پر پاکستان کا حصہ قرار دیں اور گلگت بلتستان کو مکمل صوبائی سیٹ اپ دیں تو ہم خوشی خوشی ٹیکس دینگے۔ بصورت دیگر ہم کسی قسم کی ٹیکس دینے کیلئے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات ماننے تک ہڑتال جاری رہے گا ۔ چاہے اس کیلئے سال ہی دھرنا کیوں نہ دینا پڑے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button