حقوق نہیں مل رہے، داسو ڈیم انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہیںکریں گے، متاثرین کا پریس کانفرنس میں اعلان
کوہستان(نامہ نگار)کوہستان، حقوق نہ دینے پر داسوڈیم متاثرین نے ڈیم انتطامیہ پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے عدم تعاون کا اعلان کیاہے ۔ گزشتہ روز کوہستان میڈیا سنٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حاجی مشین ، ملک گل زرین ، ملک شاہجہان ، ضیا الحق ، تاج محمد ، دوشم خان ، محمد شاہ ، عبیدا لرحمن ، میرآفتاب، ملک فضل الرحمن ودیگر نے کہا کہ داسو ڈیم میں بیرونی اضلاع سے میرٹ کے بغیر لوگوں کو بھرتی کیا جارہاہے جبکہ مقامی متاثرین کے لئے سخت ترین شرائط لکھ کر ٹرخایا جاتاہے ۔واپڈا حیلے بہانے بناکرلوگوں کو ورغلا رہاہے جبکہ متاثرین کو حقوق نہیں دیا جارہا۔انتظامیہ خودساختہ مسائل پیداکرکے پروجیکٹ میں تاخیری حربے استعمال کررہاہے جس سے قرض کی شرح عام آدمی پہ لاگو ہوتی ہے ۔ چار سال کے دورانئے میں نو کلومیٹر کا چوتھا حصہ بھی مکمل نہیں ہوا۔واپڈا افسران قیمتی گاڑیوں میں پھررہے ہیں مگر نتیجہ کچھ بھی نہیں ہے ۔ہزارون کنال ارضی و املاک کے متاثرین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہاہے ۔اسسمنٹ کے نام پر متاثرین کاایوارڈ روکا جارہاہے ، درخواست دینے پر غیر قانونی طورپر بتیس متاثرین پر پرچے درج کئے جو افسوسناک اور شرمناک ہے ۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے متاثرین کا کہنا تھا کہ کرنل (ر) عبدالغفار کوہستان کا گلو بٹ ہے جو متاثرین کی زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتاہے جسے فوری پروجیکٹ بدر کیا جائے ۔متاثرین نے کہا کہ داسو سے لوگرو تک اور زال سے ڈیم سائیڈ تک کے متاثرین مطالبات کی عدم منظوری پر ہر قسم کے اقدام پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور واپڈا پر ہوگی ۔ متاثرین کا کہناتھا کہ کرنل غفار، طارق مسعود، عامر نظیر کو فوری طورپر پروجیکٹ بدر کیا جائے کیونکہ یہ لوگ پروجیکٹ کے لئے نقصان دہ اور میرٹ کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں ۔متاثرین نے پانچ اپریل کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبات پورے نہ ہوئے تک راست اقدام پر مجبور ہونگے ۔